جنیوا: عالمی ادارۂ صحت نے اعلان کیا ہے کہ عالمی وباء کے علاج کیلئے ہائیڈروکلوروکوئن نامی دوا کی طبی جانچ معطل کردی گئی جبکہ یہ دوا کورونا وائرس کا ممکنہ علاج ہے۔
اقوامِ متحدہ کے ادارے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (عالمی ادارۂ صحت) کے مطابق دوا کی طبی جانچ معطل کرنے کا فیصلہ ایک طبی تحقیق کے بعد کیا گیا جو یہ بتاتی ہے کہ ہائیڈروکلوروکوئن کے استعمال سے کورونا وائرس کے مریضوں میں شرحِ اموات میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے چیف ٹیڈروس گیبرئیسس نے ایک ورچؤل پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یکجہتی ٹرائل کے نام پر دنیا بھر کے 100 ہسپتالوں میں کورونا وائرس کے مریضوں کا ممکنہ دوا سے علاج طبی تحقیق کے بعد عارضی طور پر روکا گیا۔
عالمی ادارۂ صحت کے چیف نے کہا کہ لانسٹ میڈیکل جرنل میں شائع کردہ طبی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ہائیڈروکلوروکوئن کورونا وائرس کے مریضوں میں اموات کی شرح کو بڑھانے کا باعث بن سکتی ہے جس کی وجہ دوا کے سائیڈ افیکٹس ہیں۔
ادارۂ صحت کے چیف کے مطابق دوا کے سائیڈ افیکٹس کے باعث کورونا وائرس کے مریض دل کے مریض بن سکتے ہیں جبکہ تحقیق سے یہ ثابت ہوا ہے کہ اب تک کوئی بھی دوا کورونا وائرس کے ہسپتالوں میں داخل مریضوں کی مدد میں کامیاب نہیں ہوسکی۔
چیف ہیلتھ آرگنائزیشن نے کہا کہ تحقیق سینکڑوں ہسپتالوں کے 96 ہزار مریضوں پر کی گئی جس کے بعد ہم نے یکجہتی ٹرائل کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا جبکہ حفاظتی معلومات کی جانچ ڈیٹا سیفٹی مانیٹرنگ بورڈ نے کی۔