معروف پامسٹ اور روحانی ماہرہ سامعہ خان نے حالیہ ٹی وی گفتگو میں پاکستان کی سیاسی فضا، عمران خان کی قسمت، ان کے ازدواجی معاملات اور بلاول بھٹو زرداری سے شادی کے لیے ایک لڑکی کے جادو سیکھنے سے متعلق حیرت انگیز انکشافات کیے۔
سامعہ خان نے کہا کہ ایک نوجوان لڑکی جو بشریٰ بی بی کی قریبی عزیزہ بتائی جاتی ہے، بلاول بھٹو سے شادی کرنے اور خاتونِ اوّل بننے کی خواہش میں مبتلا ہوکر “کالا جادو” سیکھ رہی ہے۔ سامعہ خان نے یہ انکشاف بھی کیا کہ اس لڑکی کی ٹریننگ جاری ہے اور وہ خود کو مستقبل کی خاتونِ اوّل تصور کر رہی ہے۔
سامعہ خان کے مطابق یہ صرف بلاول کے لیے نہیں، بلکہ اب “اچھے گھرانوں” کے نوجوان لڑکے اور لڑکیاں بھی جادو سیکھنے کی طرف مائل ہو رہے ہیں، جو ایک خطرناک رجحان ہے۔
عمران خان کی قسمت میں اب شیروانی نہیں صرف گمنامی کےاندھیرے ہیں اب وہ کبھی وزیراعظم نہیں بن سکیں گے اور بشری بی بی ایک انتہائی پرلےدرجےکی کالا جادو کرنے والی ہےمیرے پاس اسکی فیملی سے ایک لڑکی ائی وہ بھی کالاجادوسیکھ رہی تھی تاکہ بلاول کے ساتھ شادی کرکےخاتون اول بنے
سامعہ خان pic.twitter.com/2Wp86rB1EC— Black tiger (@Ehsan39897046) June 25, 2025
انہوں نے واضح کیا کہ جادو کے ذریعے محبوب کو قدموں میں نہیں لایا جا سکتا کیونکہ جن افراد کے زائچے میں چاند اور نیپچون کی پوزیشن کمزور ہو، ان پر جادو بھی اثر نہیں کرتا۔
انہوں نے عمران خان کی ذہنی حالت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جیسے کسی کا دماغ جادو سے “ویجیٹیبل” بنا دیا گیا ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ خان صاحب اب خود کوئی فیصلہ نہیں کر سکتے، جو بھی اُنہیں انگلی پکڑاتا ہے، وہ اسی کے پیچھے چل پڑتے ہیں۔
بشریٰ بی بی کا ذکر کرتے ہوئے سامعہ خان نے شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی یہ سمجھے کہ وہ سیاست سے الگ تھلگ ہیں تو یہ خود فریبی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اہم تبادلے، گھڑیوں کا معاملہ اور فیصلے، سب بشریٰ بی بی کی سفارش پر ہوتے رہے۔ ان کے مطابق عمران خان کی سیاسی تباہی کی جڑ بھی “گھر سے” ہی نکلی۔
انہوں نے یہاں تک کہا کہ “خان صاحب کی سب سے بڑی تباہی بشریٰ بی بی ہیں!” اور ان کے روحانی اندازے کے مطابق یہ رشتہ کسی بھی وقت ٹوٹ سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا: “نہ شادی راس آئی، نہ شیروانی۔”ایک موقع پر انہوں نے کہا کہ “خان کو سیاست راس ہے، شادی نہیں۔”
سامعہ خان نے مزید کہا کہ 12 جنوری سے 25 مئی 2025 کے درمیان کا وقت عمران خان کے لیے ایک “آخری مہلت” تھا، جب ان کے زائچے سے منفی اثرات ختم ہو رہے تھے، مگر اس وقت سے فائدہ نہ اٹھایا جا سکا۔ ان کے بقول اگست اور ستمبر کا وقت ان کے لیے گمنامی کا سبب بن سکتا ہے۔
رہائی کے امکان پر انہوں نے کہا کہ 10 جون تک خان صاحب کے ستارے بہتر تھے، مگر اس کے بعد صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔ اگر نرمی نہ دکھائی گئی تو مکمل سائیڈ لائن ہونے کا خطرہ ہے۔
بلاول بھٹو کے مستقبل پر بات کرتے ہوئے سامعہ خان نے کہا کہ جون کے وسط تک ان کے ستارے ترقی کی طرف جا رہے تھے، مگر اب اگر کوئی بڑی سیاسی ڈیل نہ ہوئی تو ان کا عروج مشکل ہے۔
انہوں نے یہ بھی پیشگوئی کی کہ بلاول طویل عرصے تک سیاست میں نہیں رہیں گے، اور ان کے بعد ایک نئی خاتون چہرہ منظر پر آئے گا، جو بینظیر بھٹو کی جھلک لیے ہوئے ہوگی۔ سامعہ خان کا اشارہ آصفہ بھٹو زرداری کی طرف محسوس ہوتا ہے۔