لاہور میں بدھ کے روز کالعدم جماعتہ الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کے گھر کے سامنے دھماکے کے مرکزی ملزم اور ماسٹر مائنڈ کو تحقیقاتی اداروں نے لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار کرلیا ہے۔ تحقیقاتی اداروں کی رپورٹ کے مطابق گرفتار ملزم کی شناخت پیٹر ڈیوڈ پال کے نام سے ہوئی ہے۔
پیٹر ڈیوڈ پال کون ہے؟؟؟
ذرائع کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے لاہور دھماکے کے مبینہ ماسٹر مائنڈ کی شناختی دستاویزات حاصل کرلی ہیں۔ مبینہ ملزم کے شناختی کارڈ کے مطابق پیٹر ڈیوڈ پال کی تاریخ پیدائش 1964 ہے۔ مبینہ ملزم کا موجودہ شناختی کارڈ 22 اپریل 2029 تک کارآمد ہے۔
ذرائع کے مطابق تحقیقاتی اداروں کے حکام کا کہنا ہے کہ ملزم کے شناختی کارڈ پر عارضی اور مستقل پتہ محمود آباد کا درج ہے ۔ پیٹر ڈیوڈ پال پاکستان آنے سے قبل گزشتہ 25 سال سے بحرین میں مقیم تھا۔ مبینہ ماسٹر مائنڈ پیٹر ڈیوڈ پال نے ڈرائیونگ لائسنس کراچی کلفٹن برانچ سے حاصل کیا تھا۔ پیٹر ڈیوڈ پال چار مرتبہ کلیفٹن ڈرائیونگ لائسنس برانچ گیا۔ پہلی مرتبہ بک لائسنس کو کارڈ لائسنس میں تبدیل کروایا۔ مبینہ ماسٹر مائنڈ نے اپنا پہلا لائسنسن صرف موٹر سائیکل کا بنوایا گیا تھا۔ 1984 میں بنوائے گئے لائسنس کی 17 مئی 2026 تک تجدید کرائی گئی تھی۔
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ڈیوڈ کا تعلق غیر ملکی تنظیم سے ہونے کے شواہد ملے ہیں ، پیٹرپال ڈیوڈ نے جوہر ٹاؤن لاہور دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی کو دھماکے کے لیے تیار کروایا۔
میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئر پورٹ سے گرفتار ہونے والا پیٹرپال ڈیوڈ واقعے کا ماسٹر مائنڈ ہے ، جس کا تعلق بنیادی طور پر کراچی سے ہے تاہم ڈیوڈ کچھ عرصہ قبل ہی دبئی سے واپس آیا تھا ، جس کے بعد سے وہ صوبہ پنجاب کے شہر گوجرانوالہ میں رہائش پذیر تھا۔
دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی
تحقیقاتی اداروں کے مطابق مبینہ ماسٹر مائنڈ پیٹر ڈیوڈ پال نے دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی چند روز قبل ہی خریدی تھی۔ دھماکے جیو فیسنگ کی نتیجے میں جو موبائل نمبرز سامنے آئے ان میں پیٹر ڈیوڈ پال کا نمبر بھی موجود تھا۔
تحقیقاتی اداروں کے مطابق مبینہ ماسٹر مائنڈ پیٹر ڈیوڈ پال دبئی آتا جاتا رہتا ہے۔ ملزم کا لاہور میں آنا جاتا رہتا ہے جبکہ ملزم گوجرانوالہ اور کامونکی میں اکثر ٹھہرتا تھا۔ ملزم کو کل رات آٹھ بجے لاہور ایئر پورٹ سے گرفتار کیا گیا۔ ملزم مقامی ایئرلائن کی فلائٹ سے واپس کراچی جارہا تھا ۔ گرفتار پیٹر ڈیوڈ پال کی عمر 52 سے 54 سال کے درمیان ہے۔
لاہور دھماکہ
واضح رہے لاہور کے علاقہ جوہر ٹاؤن میں ہونے والے کار بم دھماکے میں بچے سمیت 3 افراد جاںبحق جبکہ بچوں، خواتین اور پولیس اہلکار سمیت 24 سے زیادہ افراد زخمی ہو گئے تھے۔ دھماکے میں دھماکہ خیز مواد اور بال بیرنگ استعمال کیے تھے۔ جبکہ دھماکے کی جگہ پر 4 فٹ گہرا گڑھا پڑ گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : کالعدم ٹی ایل پی کے اسیر کارکنان کی رہائی کیوں ممکن نہ ہو سکی ؟