اسلام آباد: روسی فیڈریشن کی اسپیکر ویلنٹینا مٹوینکو پاکستان پہنچ گئی ہیں، ان کے 3 روزہ دورے کا مقصد دو طرفہ سفارتی تعلقات کو مضبوط بنانا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اتوار کو اسلام آباد پہنچنے والی ویلنٹینا مٹوینکو روسی فیڈریشن کی اسپیکر ہیں۔ توقع کی جارہی ہے کہ ان کا دورہ پاکستان اور روس کے بڑھتے ہوئے سفارتی و پارلیمانی تعلقات کیلئے سنگِ میل ثابت ہوگا۔ خاتون اسپیکر دورے کے دوران ملک کی اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں بھی کریں گی۔
دورۂ پاکستان کے دوران روسی فیڈریشن کی اسپیکر ویلنٹینا مٹوینکو صدرِ مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقاتوں کے ساتھ ساتھ ایوانِ بالا (سینیٹ) کے خصوصی اجلاس سے خطاب بھی کریں گی، جس میں پاک روس تعلقات کا فروغ ایک اہم نکتہ ہوگا۔
ترجمان وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور روس کے مابین اعلیٰ سطحی بات چیت اور اسٹرٹیجک مصروفیات پر مشتمل روسی اسپیکر ویلنٹینا مٹوینکو کا یہ دورہ دونوں ممالک کے دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کا عکاس ہے۔ خاتون اسپیکر کی قیادت میں روسی وفد بھی پاکستان پہنچا ہے۔
روسی وفد اور اسپیکر ویلنٹینا مٹوینکو کو دورہ پاکستان کی دعوت چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے دی تھی۔ روسی وفد کا استقبال ڈپٹی چیئرمین سینیٹ، سینیٹر بشریٰ انجم بٹ اور رسی سفیر البرٹ خوریف سمیت دوطرفہ اعلیٰ سیاسی و سفارتی حکام نے کیا۔
دورے کی اہمیت
خیال رہے کہ خطے میں ایران پر اسرائیل کے حملے کے بعد سے صورتحال کشیدہ ہے، اسرائیل کی پشت پر امریکا اور بھارت دونوں موجود ہیں جبکہ پاکستان کے سفارتی تعلقات امریکا اور روس دونوں کے ساتھ بہت اچھے ہیں، روسی خاتون اسپیکر کے دورے کو اس تناظر میں بہت اہمیت دی جارہی ہے۔
ویلنٹینا مٹوینکو کون؟
اسپیکر ویلنٹینا مٹوینکو روس کی ایک معروف سیاست دان ہیں۔ وہ روس کی فیڈریشن کونسل کی چیئرپرسن ہیں، جو کہ روسی پارلیمان کیلئے ایوانِ بالا کی حیثیت رکھتی ہے۔ ویلنٹینا مٹوینکو نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز سوویت یونین کے دور میں کیا تھا جب روس میں دیگر ریاستیں بھی شامل تھیں۔
بعد ازاں ویلنٹینا مٹوینکو نے روس کی سیاست میں اہم کردار ادا کیا۔ وہ 2003 سے 2011 تک سینٹ پیٹرزبرگ کی گورنر بھی رہ چکی ہیں۔ ویلنٹینا کو روس کے صدر ولادیمیر پوتن کے قریبی ساتھیوں میں شمار کیا جاتا ہے اور وہ 2011 سے فیڈریشن کونسل کی سربراہ کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہی ہیں، جہاں انہوں نے روسی حکومت کی پالیسیوں کی حمایت اور ان پر عمل درآمد میں اہم کردار ادا کیا ہے۔