فلسطینی اسکارف، مزاحمت ، یکجہتی کی ایک طاقتور علامت

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فلسطینیوں کی پہچان ”اسکارف“کی تاریخ اور اہمیت
فلسطینیوں کی پہچان ”اسکارف“کی تاریخ اور اہمیت

کراچی: روایتی فلسطینی اسکارف کو کیفیہ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ فلسطین کے مقصد اور جدوجہد کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے عالمی یومِ کیفیہ 11 مئی کو بھی منایا جاتا ہے۔

فلسطینی اسکارف فلسطینی قوم پرستی کی علامت بن چکا ہے، جو 1936–1939 میں فلسطین میں عرب بغاوت سے شروع ہوا تھا۔ مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے باہر اس اسکارف نے اسرائیل کے ساتھ تنازعہ میں فلسطینیوں کی حمایت کرنے والے کارکنوں میں سب سے پہلے مقبولیت حاصل کی اور وہ فلسطینی یکجہتی کا مظہر بن چکا ہے۔

46 Keffiyeh Palestine ideas | palestine, palestine art, middle eastern men

ایک فلسطینی اسکارف یا کیفیہ عربی کا ایک روایتی شاہکار ہے۔ تاہم، یہ ہمارے ملک میں طویل عرصے سے مقبولیت حاصل کررہا ہے۔ اس اسکارف کو فیشن کے طور پر گردن اور سر دونوں پر پہنا جاسکتا ہے، جبکہ فلسطینی اسکارف باندھنے کے مختلف طریقے ہیں۔

بدقسمتی سے، فلسطین کی جدوجہد آزادی کی علامت کی مقامی تیاری آہستہ آہستہ ختم ہورہی ہے،کیونکہ تر کیفیہ پوری دنیا میں اور یہاں تک کہ فلسطین،چین اور ہندوستان میں فروخت ہوتا ہے۔ فلسطین میں آج اس کی صرف ایک فیکٹری باقی رہ گئی ہے۔

From Hebron, Palestinian scarf resists... Chinese competition

حالیہ برسوں میں، کیفیہ فیشن کے رجحان میں تبدیل ہوچکا ہے اور ایک طویل عرصے سے مقبولیت حاصل کررہا ہے۔ یہ ”فیسٹیول فیشن” یا 2000 کی دہائی میں عام طور پر میوزک فیسٹیول میں پہنی جانے والی اشیا کا حصہ بن گیا ہے۔

Hebron: The capital of ugly and keffiyehs

 فلسطینی اپنے رومال کو روایتی انداز میں پہن کر فخر محسوس کرتے ہیں، مگر یاد رہے کہ کچھ عرب ممالک میں فلسطینیوں سے ملتے جلتے رومال استعمال کئے جاتے ہیں۔  مگر اب یہ اسکارف فلسطینیوں کی ایک منفرد پہچان بن چکا ہے۔

Palestinian Women in protest free my sisters and mothers this is Palestine And always will be | Palästina, Tücher, Mein landحال ہی میں، یروشلم میں کشیدگی میں اضافہ ہوا جب اسرائیلی فورسز نے رمضان المبارک کے آخری جمعہ کے روز مسجد اقصیٰ میں فلسطینی نمازیوں کے بڑے ہجوم کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ یہ مسجد مسلمانوں کے لئے تیسرا مقدس مقام ہے۔ یہودی اس علاقے کو ”ٹیمپل ماؤنٹ” کہتے ہیں اور دعویٰ کرتے ہیں کہ یہ قدیم زمانے میں یہودیوں کے دو مندروں کا مقام تھا۔

Related Posts