مدینہ منورہ میں زیر تعمیر “عالمی اسلامی شہر” میں کیا خصوصیات پیش نظر ہوں گی؟

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلامک ورلڈ ڈسٹرکٹ کے نام سے مستقبل کے جدید اور ماحول دوست اسلامی عالمی شہرکی تعمیرکا منصوبہ مدینہ منورہ میں نالج اکنامک سٹی کے تحت اٹھائے جانے والے بڑے اقدامات میں سے ایک قرار دیا جا رہا ہے۔

مدینہ منورہ کے دورے کے دوران یہ عمرہ اور حج کے لئے دنیا بھر سے آئے ہوئے زائرین کے مذہبی اور ثقافتی تجربات کو تقویت دینے کے لیے اعلیٰ معیار کی رہائش اور مہمان نوازی کو یقینی بنائے گا۔ یہ نیا رہائشی اور کمرشل علاقہ مسجد نبوی، حرمین ہائی اسپیڈ ریلوے اور مدینہ منورہ کے شہزادہ محمد بن عبدالعزیز بین الاقوامی ایئرپورٹ سے براہ راست منسلک ہوگا۔

اسے تقریباً 900,000 مربع میٹر کے رقبے پر، سعودی ویژن 2030 کے دو اہم ستونوں: حجاج کے اعلیٰ تجربے اور عمومی زندگی کے معیار کے مقاصد کے تناظر میں تعمیر کیلئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

غزہ میں انسانی حقوق کی پامالی، انجلینا جولی کا سخت رد عمل

اس حوالے سے پہلے مقصد کے تحت زیادہ سے زیادہ حج اور عمرہ زائرین کو رہائش کی سہولت فراہم کرنا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ انکے مذہبی اور ثقافتی تجربات کو یاد گار بنانے کیلئے اعلیٰ معیار کی خدمات پیش کرنا ہے۔

اسلامک ورلڈ ایونیو منصوبہ مدینہ منورہ میں زائرین کی خدمت کے لیے ایک پرکشش ثقافتی ماحول فراہم کرتا ہے۔ (SPA)

دوسرے مقصد کے پس منظر میں یہاں آنے والوں کیلئے لائیو ایونٹس، تھیٹرز، نمائشوں اور تہواروں کے منظم انعقاد سے تفریح فراہم کیا جانا شامل ہے۔

اس منصوبے کی تکمیل پر 18,000 ہوٹلوں کے کمرے کے برابر رہائش کی سہولیات کی تعمیر شامل ہے، جس کے ساتھ ساتھ ماحول دوست ذرائع آمدورفت بھی میسر ہوں گے۔

ایک ماحول دوست سبزعلاقوں اور راہداریوں، اعلیٰ معیار کی عمارتوں کے ساتھ کھلے راستوں اور جدید ٹیکنالوجی کی حامل ماحول دوست تعلیمی اور صحت کی سہولیات پر مشتمل ایک نئے عالمی اسلامی شہر کی شکل میں پہلے سے موجود سہولیات میں ایک قابل فخر اضافہ ہو گا۔

اس کا ایک مقصد سرمایہ کاری کے شاندار مواقع پیدا کرکے قومی معیشت کو سہارا دیتے ہوئے نوجوانوں اور خواتین کے لیے ملازمتیں پیدا کرنا بھی ہے۔

اس منصوبے کی کامیابی سے تکمیل سے ہر سال لاکھوں زائرین کیلئے ایک پسندیدہ منزل کی حیثیت رکھنے والے مدینہ منورہ شہر کی دنیا اورخطے میں روحانی اور اقتصادی اہمیت مزید بڑھے گی۔ جس سے اس مقام کی اسلامی تہذیب کے پہلے دارالحکومت کی کی حیثیت سے نقوش نمایاں طور پر مزید گہرے ہوں گے۔

Related Posts