موت سے کچھ دیر قبل عامر لیاقت نے کیا کہا تھا؟ اہم انکشاف

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

موت سے کچھ دیر قبل عامر لیاقت نے کیا کہا تھا؟ اہم انکشاف
موت سے کچھ دیر قبل عامر لیاقت نے کیا کہا تھا؟ اہم انکشاف

کراچی: رکنِ قومی اسمبلی و ٹی وی میزبان عامر لیاقت حسین نے انتقال سے کچھ دیر پہلے کیا کہا تھا اہم انکشاف سامنے آگیا۔

تفصیلات کے مطابق رکنِ قومی اسمبلی و ٹی وی میزبان عامر لیاقت حسین کے ملازم نے اُن کی طبیعت خراب ہونے پر 15 اور ریسکیو کو اطلاع دی تھی، جس کے بعد انھیں اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں پر ڈاکٹرز نے اُن کی موت کی تصدیق کردی۔

ٹی وی میزبان عامر لیاقت کے ملازم نے بتایا کہ اُن کی گزشتہ رات طبیعت خراب ہوئی تھی، ان کے دل میں تکلیف ہورہی تھی، انہیں اسپتال جانے کا کہا گیا لیکن انہوں نے انکار کردیا۔

عامر لیاقت کے ڈرائیور نے پولیس کو طبیعت خرابی کی اطلاع دی، بتایا گیا کہ ان کے کمرے سے گزشتہ روز چیخنے کی آوازیں بھی آئیں۔

یہ بھی پڑھیں:

عامر لیاقت کے انتقال کی ممکنہ وجوہات سامنے آگئیں

ذرائع کا کہنا ہے کہ رات سے عامر لیاقت کے گھر کی بجلی غائب تھی، جس کی وجہ سے جنریٹر چل رہا تھا، جو کہ عامر لیاقت کے کمرے کے برابر میں تھا یہی وجہ ہے کہ اُن کے کمرے میں دھواں بھر گیا جس سے اُن کی موت واقع ہوگئی۔

دوسری جانب ایس ایس پی ایسٹ رحیم شیرازی نے عامر لیاقت کی موت کی وجہ جاننے کیلئے تفتیش کا آغاز کردیا ہے، اُن کا کہنا ہے کہ عامر لیاقت حسین کے کمرے کا دروازہ بند تھا جسے گھر کے ملازمین کافی دیر سے کھٹکھٹا رہے تھے۔

ایس ایس پی ایسٹ رحیم شیرازی کا کہنا ہے کہ اُن کی موت کی وجہ جاننے کیلئے ٹی وی میزبان کا پوسٹ مارٹم کروایا جائے گا، اس کے بعد جب رپورٹ آئے گی تو ہی معلوم ہوگا کہ موت کیسے ہوئی، تفتیش کی غرض سے پولیس نے گھر کے اطراف کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کرلی ہے۔

پولیس کے مطابق ڈیڈ باڈی کا پوسٹ مارٹم کرانے کے لیے انہیں سول اسپتال یا جناح اسپتال منتقل کیا جائے گا اور پھر ان کی میت ورثا کے حوالے کی جائے گی۔

علاوہ ازیں عامر لیاقت کے انتقال کے باعث قومی اسمبلی کااجلاس کل شام 5 بجے تک ملتوی کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ عامرلیاقت حسین 5 جولائی 1971 کو پیدا ہوئے، عامر لیاقت 2002 سے 2007 تک قومی اسمبلی کے ممبر رہے۔

عامرلیاقت حسین مشرف کے دور میں وزیرِ مذہبی امور بھی رہے، 2018 میں وہ پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔

Related Posts