ڈیوس: عالمی اقتصادی ادارے ورلڈ اکنامک فورم نے 2025 تک پاکستان کو درپیش 10 بڑے خطرات کی نشاندہی کردی۔
ورلڈ اکنامک فورم کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو ڈیفالٹ کے خطرے کا سامنا ہے، اگلے دو سال تک پاکستان کو خوراک کی کمی، سائبر سیکیورٹی، مہنگائی اور معاشی بحران کے خطرات درپیش ہونگے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کو عدم استحکام کے ساتھ ساتھ خوراک اور قرضوں کے بحران کا سامنا ہے، خطے کے ممالک آبی وسائل کو علاقائی تنازعات میں بطور ہتھیار بھی استعمال کرسکتے ہیں۔
نائجیرین کرپٹو کرنسی ’روکو‘ کو یورپی ورچوئل کرنسی کا لائسنس مل گیا
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں سیلاب سے 8 لاکھ ایکڑ سے زائد زرعی زمین تباہ ہوئی، اجناس کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔
عالمی اقتصادی ادارے ورلڈ اکنامک فورم کی گلوبل رسک رپورٹ کے مطابق ڈیفالٹ کا سامنا کرنے والے دیگر ممالک میں ارجنٹائن، تیونس، گھانا، کینیا، مصر، ترکیہ شامل ہیں۔
ورلڈ اکنامک فورم کے مطابق آئی ایم ایف کے ہنگامی قرضوں کے ریکارڈ اجراء کے باوجود 54 سے زائد ممالک کو قرضوں کی ضرورت ہے،کچھ ترقی یافتہ ممالک ملکی ضروریات میں اضافے،مالی دباؤ کے سبب رعایتی بنیاد پر قرض دینے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔