ہم سندھ کے عوام پر پیسے لگائیں گے،اومنی گروپ کو نہیں دیں گے، حلیم عادل شیخ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بلاول بھٹو کی جماعت جمہوری نہیں خاندانی مافیا ہے، حلیم عادل شیخ
بلاول بھٹو کی جماعت جمہوری نہیں خاندانی مافیا ہے، حلیم عادل شیخ

کراچی:اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ کی پارٹی صرف نفرت کا اظہار کرتی ہے۔ایس آئی ڈی سی ایل کا قیام میں سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے نواز شریف کے ساتھ مل کر کیا تھا، اس وقت انہیں کوئی اعتراض نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم سندھ کے عوام پر پیسے لگائیں گے،اب پیسے اومنی گروپ کو نہیں دیں گے، یہ بلاول ہاؤس کو سندھ سمجھتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ اسمبلی کے باہر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر بلال غفار، شہزاد قریشی و دیگر بھی موجود تھے۔

حلیم عادل شیخ نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے ایک گھنٹے کی پریس کانفرنس میں صرف وفاق کو طعنے دیئے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ کی پارٹی صرف نفرت کا اظہار کرتی ہے، وزیراعلیٰ جب میٹنگ میں ہوتے ہیں تو بولتی بند ہوتی ہے،کل میٹنگ میں وزیراعلیٰ خاموش تھے۔

ایس آئی ڈی سی ایل کا قیام میں سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے نواز شریف کے ساتھ مل کر کیا تھا، اس وقت انہیں کوئی اعتراض نہیں تھا،اس وقت صرف اعلانات کیے گئے،اقدامات ایس آئی ڈی سی ایل نے 2018 سے اٹھانا شروع کیے ہیں۔

حلیم عادل شیخ نے کہا مراد علی شاہ اپنے گریبان میں جھانکیں،وفاق کچھ کرتا ہے تو یہ این او سی نہیں دیتے،سندھ حکومت کا منشور صرف مال کھپے ہے،12 ارب این او سی نہ دینے پر لیپس ہوگئے،وجہ یہ تھی کہ انہیں بھتہ نہیں دیا گیا،بارشوں میں شہر کراچی ڈوب رہا تھا لیکن سندھ حکومت نے کوئی بھی اقدامات نہیں اٹھائے تھے۔

69 فیصد شیئر سندھ حکومت کو اس شہر کراچی سے جاتا ہے لیکن سندھ حکومت نے اس شہر لاوارث چھوڑ دیا ہے۔ کراچی صوبے سندھ کا تاج ہے آج گٹروں میں ڈوبا ہوا ہے، سندھ نے پاکستان کی قرارداد رکھی تھی،اس صوبے کے پاس پاکستان کارڈ ہے،لیکن یہ لوگ ڈرا کر سندھ کارڈ کھیلنے کی کوشش کررہے ہیں۔

اس شہر کو زخم پی پی نے لگائے ہیں، اس صوبے کو ایڈز لگائی گئی،کتوں سے بچوں کو کٹوایا گیا، اس صوبے کو گٹر میں پیپلزپارٹی نے تبدیل کیا، اس صوبے کو پی پی کی وجہ سے آج عالمی سطح پر کرپشن،ایڈز، کتوں کی وجہ سے جانتے ہیں، انڈس ہائی وے بتائیں ابھی تک کیوں نہیں بن سکا۔

ایک موٹروے تک پیپلزپارٹی نے نہیں بنائی، سندھ حکومت گند تلاش کرکے شوشا کرتی ہے، ملیر ایکسپریس وے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ پر ہے، خود کریں تو جائز کوئی اور کرے تو ناجائز، سندھ حکومت چاہتی ہے سارے پیسے ان کو دیئے جائیں، اور پیسے جعلی اکاؤنٹس میں ڈال دیں۔

پی ڈبلیو ڈی پورے شہر میں کام کروا رہے ہیں، مراد علی شاہ فرماتے ہیں پیسے یوسی پر وفاق نے لگادیے، لیکن بلاول ہاؤس میں بھینسیں 10 کروڑ کے بنگلے میں رہتے ہیں، عمران خان اس یوسی والے لوگوں کا وزیراعظم ہے، آپ جاگیرداروں کے لوگ ہیں۔

یہ یوسی کے پیسے بھی خود اکاؤنٹ میں لینا چاہتے ہیں، بلاول ہاؤس کے بھینسوں کے لیے ایس ایس یو کے 200 گارڈ موجود ہیں، اب بھٹو نہیں یہ زرداری کی جماعت ہے، اب دو نہیں ایک پاکستان ہے، ٹریکٹر سبسڈی اسکیم، نوری آباد پاور پلانٹ، شگر سبسیڈی کے پیسے بھی یہ لوگ کھاگئے۔

ہم سندھ کے عوام پر پیسے لگائیں گے،اب پیسے اومنی گروپ کو نہیں دیں گے، یہ بلاول ہاؤس کو سندھ سمجھتے ہیں، ہمارے نظر میں پوری سندھ ہے اس کی عوام ہے،کراچی کے نالوں کی صفائی کے لیے 5 ارب دیے گئے لیکن این ڈی ایم اے نالے صاف کررہا ہے۔

پانی کے منصوبوں کے لیے 25 ارب وفاق نے دیے، ہم نے جوہی میں لوگوں کو درختوں پر پناہ مانگتے دیکھا، رینی کینال، نئی گاج پر وفاق نے پیسے رکھے ہیں، کے فور 12 سال تک سندھ حکومت کرپشن کرتی رہی، اب وفاق اس پر کام کررہا ہے۔

Related Posts