ہمیں باتوں سے زیادہ عمل کی ضرورت ہے ،بیرسٹر مرتضیٰ وہاب

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PPP Lader Murtaza Wahab press conference in Karachi

کراچی:وزیراعلی سندھ کے مشیر قانون ماحولیات و سا حلی ترقی اور ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ ریاست کے تینوں ستون انتظامیہ ،عدلیہ اور مقننہ آپس میں باہمی تعاون سے ہی قائم رہ سکتے ہیں اور قانون پر عمل کی شروعات ہمیں اپنے آپ سے کرنی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کوصوبائی کنسلٹیٹیوکانفرنس میں بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ انگریز کے دور میں انتظامیہ عدلیہ اور مقننہ کے ادارے بنائے گئے اور آج قانون پر با تیں کر نا اور طویل مضمون لکھنا سب کا پسندیدہ مشغلہ ہے مگر قانون پر کوئی بھی عمل نہیں کرتا ۔

مقننہ کا کام مسئلہ کی جڑ تک پہنچتے ہوئے قانون بنانا اور انتظامیہ کا کام قانون پر عملدرآمد کرنا ہے اور عدلیہ کا فرض انصاف کی فرا ہمی ہے اس کے لیے ریاست کے تینوں ستونوں کو ساتھ کام کرنا پڑے گا کبھی ہم ایک بہتر ماحول کی بنیاد رکھ سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں :سندھ حکومت کی شجر کاری مہم صوبے بھر میں کامیابی سے جاری ہے،مرتضیٰ وہاب

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے مسائل اسمبلی کے اراکین سے گفتگو میں نہیں لائیں گے تو آگے کا راستہ کیسے ہوگا۔پولیس پر تنقید ہوتی ہے کہ جرائم کی شرح بڑھ رہی ہے اور پولیس کا موقف ہے کہ جرائم نہیں بڑ ھ رہے بلکہ جرائم زیادہ رپورٹ ہورہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر میرے گھر میں کوئی واردات وقوع پذیر ہوجائے اور میں پولیس کے پاس نہ جاو تو مسائل کیسے حل ہوں گے۔

مشیر قانون نے کہا کہ ہمیں باتوں سے زیادہ عمل کی ضرورت ہے اور قانون پر عمل کرنے کی افادیت کو معاشرے میں روشناس کرانا ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے ورنہ ایک مہذب معاشرہ کیسے تشکیل پا سکتا ہے۔

Related Posts