کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ (ادارہ برائے فراہمی و نکاسی آب کراچی) کی شہر قائد کو پانی کی فراہمی کی ایک بڑی لائن رواں ماہ دوسری بار پھٹ گئی ہے ، جس سے لاکھوں گیلن پا نی ضائع ہو گیا۔
ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر (ڈی ایم ڈی ) ٹیکنیکل سروسز ایوب شیخ دوسری بار لائن پھٹنے کے باوجود جائے وقوع گئے، نہ ہی متعلقہ افسران کے خلاف کوئی کارروائی کی ہے ،دھابیجی کی مذکورہ 72انچ قطر کی لائن نمبر 5 درجنوں بار مرمت کی گئی ہے جس پر کروڑوں روپے لگائے جاچکے ہیں ، اتنی رقم میں نئی لائن بن سکتی تھی۔
کرا چی کے شہریوں کو پانی کی سپلائی کرنے والی مین لائن رواں ماہ دوسری بار پھٹ گئی ہے، دھابیجی پمپنگ اسٹیشن سے کراچی شہر کو آنے والی دیگر 72انچ قطر کی لائنوں کے ساتھ ساتھ مذکورہ 72انچ قطر کی لائن پھٹنے کے بعد لائن کا پمپ بند کرنے اور والوآپریشن بند کرنے سے پانی ضائع ہونے سے روکا گیا ہے۔
دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کی مذکورہ لائن پھٹنے کے بعد واٹر بورڈ کے متعلقہ حکا م نے معاملہ کے الیکٹرک کی غفلت قرار دیکر خود کو بری الذمہ کردیا ہے ، جبکہ واٹر بورڈ کے الیکٹرک کی لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ اداروں میں شامل ہےاور اس کےعلاوہ بھی کے الیکٹر ک کی لوڈ شیڈنگ بڑے اداروں میں شیڈول کے مطابق ہوتی ہے جس کی وجہ سے مذکورہ لائن پھٹنے کی ذمہ داری واٹر بورڈ حکام کی نااہلی ہے۔
ذرائع کا دعوی ہے کہ واٹر بورڈ کے دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کی تین موٹریں خراب ہیں ، جس کی وجہ سے شہر کو 450ملین گیلن کی پانی کی سپلائی بھی مکمل نہیں ہورہی ہے، دھابیجی ڈویژن کے سپرٹنڈنٹ انجینئر اقبال پلیجو اور ایکسین اشفاق نبی پلیجو کی جانب سے پمپنگ اسٹیشن کے پیٹرول ، آئل، کلورین ، اسٹیشن کے گھوسٹ ملازمین کی مد میں اپنی دیہاڑی پوری کررہے ہیں جس کی وجہ سے ان کی توجہ پانی کی سپلائی کے بجائے اپنے مفادات میں ہے ۔
حیرت انگیز طور واٹر بورڈ کی بڑی بلک لائن رواں ماہ دوسرے بار پھٹ چکی ہے جبکہ ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر (ڈی ایم ڈی )ٹیکنیکل سروسزایوب شیخ ابھی تک اپنے ماتحت بلک سپلائی کے ڈویژنز کا سروے تک کرنے سے قاصر ہیں ۔ مذکور ہ دونوں لائنیں پھٹنے کے بعد انہوں نے ذمہ داروں کے خلاف کوئی انکوائری کی ہے نہ ہی کارروائی عمل میں لائی گئی ہے ۔
ذرائع کے مطابق واٹر بورڈ کے افسران کی جانب سے رائج سسٹم کے تحت ہنگامی بنیادوں پر اپنی ہی کمپنیوں کے نام پر پیرہ 58کی فائل بنا کر لائن کو سرکاری آلات سے مرمت کرکے اس کی لاکھوں روپے کی فائل بغیر آڈٹ نمٹا دی جاتی ہے ۔واٹر بورڈ کے لوکل فنڈ آڈٹ کے افسر جاوید میمن اپنے دو فیصد کمیشن ہتھیانے کے لئے ایسی فائلوں پر اعتراض لگانے کے بغیر کلیئر کردیتے ہیں ۔