راولپنڈی میں پولیس گردی عروج پر، سرکاری اسکول کے ہیڈ ماسٹر پر سرِ عام تشدد

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

راولپنڈی میں پولیس گردی عروج پر، سرکاری اسکول کے ہیڈ ماسٹر پر سرِ عام تشدد
راولپنڈی میں پولیس گردی عروج پر، سرکاری اسکول کے ہیڈ ماسٹر پر سرِ عام تشدد

راولپنڈی میں پولیس گردی عروج پر پہنچ گئی ہے، سرکاری اسکول کے ہیڈ ماسٹر پر بے جا اور سرِ عام تشدد کیا گیا جس سے اساتذہ اور طلباء میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

تفصیلات کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ راولپنڈی کے علاقے سٹیلائٹ ٹاؤن میں واقع  گورنمنٹ مدرسہ ملیہ اسلامی ہائی اسکول میں پیش آیا جہاں سینئر ہیڈ ماسٹر طارق محمود بھٹی اپنے فرائض کی انجام دہی میں مصروف تھے۔ پولیس نے سینئر ہیڈ ماسٹر کے آفس میں داخل ہو کر ان کے ساتھ بد تمیزی اور گالی بلوچ کے ساتھ ساتھ تشدد شروع کردیا۔

گورنمنٹ اسکول کے سینئر ہیڈ ماسٹر کو گھسیٹ کر گاڑی میں ڈالا گیا جس سے طلباء اور اساتذہ میں بے چینی پھیل گئی، ہیڈ ماسٹر طارق محمود بھٹی کو تھانے لے جا کر پھر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ 11 گھنٹے تک طارق محمود بھٹی کو تھانے میں حبسِ بے جا میں رکھا گیا۔

جس ایف آئی آر کی بنیاد پر سینئر ہیڈ ماسٹر کو حراست میں لیا گیا، اس میں طارق محمود بھٹی کا نام تک موجود نہیں۔ پولیس نے نامزد مجرموں کی گرفتاری کی بجائے معزز ٹیچر کو تشدد اور گالی گلوچ کا نشانہ بنایا۔ بعد ازاں مقدمے کے مدعی نے حلفیہ بیان دیا کہ اِس معاملے سے طارق محمود بھٹی کا کوئی تعلق نہیں۔

سینئر ہیڈ ماسٹر طارق محمود بھٹی نے حکام سے اپیل کی ہے کہ پولیس نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا، تعلیمی ادارے کو منصوبہ بندی کے تحت انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا گیا۔ معاملے کی باضابطہ انکوائری کرائی جائے۔ اساتذہ تنظیموں کا کہنا ہے کہ اگر انصاف نہ دیا گیا تو تمام اساتذہ ہڑتال کریں گے۔ 

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کوسٹ گارڈز کی کارروائی، عالمی اسمگلر گرفتار

Related Posts