ودیا بالن کا فارمولا! کیا مناہل ملک، سومال محسن، امشاء رحمان، چاہت گل اور مسکان چانڈیو نے اپنی ویڈیوز خود اس لئے لیک کروائیں؟

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب
The Israel-U.S. nexus for State Terrorism
اسرائیل امریکا گٹھ جوڑ: ریاستی دہشت گردی کا عالمی ایجنڈا
zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Vidya Balan's Formula! Did Manahil Malik, Somal Mohsin, Amsha Rehman, Chahat Gul, and Muskan Chandio Leak Their Own Videos?

پاکستان میں حالیہ دنوں مشہور سوشل میڈیا انفلوئنسرز مناہل ملک، سومال محسن، امشاء رحمان، چاہت گل اور مسکان چانڈیو کی نجی اور مبینہ طور پر جنسی نوعیت کی ویڈیوز لیک ہونے کی خبریں زیر بحث ہیں، ان ویڈیوز نے پاکستانی سوشل میڈیا صارفین کو حیران اور غصے میں مبتلا کردیا ہے جبکہ ان واقعات کے پیچھے ممکنہ مقاصد اور ارادے بھی زیرِ غور ہیں۔

بعض صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ ویڈیوز ممکنہ طور پر شہرت اور توجہ حاصل کرنے کے لیے خود ان شخصیات نے لیک کروائی ہوں گی۔ کچھ صارفین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان ویڈیوز کا پھیلاؤ غیر اخلاقی ہے اور یہ ان خواتین کی نجی زندگی کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔

اسی موضوع پر ایک بھارتی فلم “دی ڈرٹی پکچر” 2011 میں ریلیز ہوئی، جس میں معروف بھارتی اداکارہ ودیا بالن نے مرکزی کردار ادا کیا۔ فلم کی کہانی ایک خیالی کردار سلک اسمتھا کی زندگی پر مبنی تھی، جو کہ شہرت حاصل کرنے کے لیے اپنے بولڈ اور متنازعہ انداز کا سہارا لیتی ہے۔

فلم کے ایک اہم موڑ میں دکھایا گیا ہے کہ ہیروئن خود اپنی نجی ویڈیوز اور متنازعہ مواد لیک کرواتی ہے تاکہ خبروں میں رہ سکے اور اپنی گرتی ہوئی مقبولیت کو بحال کرسکے۔ اس کردار کو ایک ایسے معاشرے کی عکاسی کے طور پر پیش کیا گیا جو خواتین کے بولڈ فیصلوں کو تنقید کا نشانہ بناتا ہے لیکن ان سے منافع بھی کماتا ہے۔

مجھے جتنا مرضی لیکن۔۔ نیم برہنہ مناہل ملک کی دوست کو شرمناک پیشکش کی ویڈیو وائرل

پاکستانی سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے حالیہ اسکینڈلز کو بھی کچھ لوگ اسی طرح کے حربے قرار دے رہے ہیں جیسا کہ بھارتی فلم میں دکھایا گیا۔ ان واقعات نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گرما گرم بحث چھیڑ دی ہے، جہاں کچھ لوگ متاثرہ خواتین کے حق میں کھڑے ہیں، جبکہ دوسرے انہیں توجہ حاصل کرنے کے حربے کا الزام دے رہے ہیں۔

یہ تمام واقعات ایک اہم سوال اٹھاتے ہیں کہ کیا شہرت اور توجہ حاصل کرنے کے لیے ایسے اقدامات جائز ہیں؟ یا کیا معاشرہ ان خواتین کی ذاتی زندگیوں کی حفاظت کے لیے کچھ زیادہ ذمہ داری دکھا سکتا ہے؟ ان مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے ضروری ہے کہ اخلاقیات اور قانون دونوں کا احترام کیا جائے۔معاملہ جو بھی ہو، یہ واقعات ہمارے معاشرتی اور ڈیجیٹل رویوں کا آئینہ ہیں، جنہیں سمجھنے اور بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔

Related Posts