آج بالی ووڈ کی معروف اداکارہ ودیا بالن اپنی سالگرہ منا رہی ہیں، اپنی شاندار اداکاری اور صنعت کے اصولوں کو چیلنج کرنے کے عزم کے ساتھ، ودیا بالن بالی ووڈ کی نمایاں شخصیت بن چکی ہیں۔
بھارتی ایکسپریس کے مطابق، ودیا بالن کا کیریئر دو دہائیوں پر محیط ہے، جس دوران انہوں نے اپنی قابلیت اور مستقل مزاجی سے یہ ثابت کیا کہ وہ بالی ووڈ میں ایک مضبوط مقام رکھتی ہیں۔ ان کے کیریئر کی ایک خاص بات ان کا بے باک رویہ ہے، جو انہیں بالی ووڈ کے روایتی اصولوں کو چیلنج کرنے کی ہمت دیتا ہے۔
گزشتہ سال ایکسپریسو ایونٹ میں، جب ودیا سے بالی ووڈ میں اقربا پروری (نیپوٹزم) کے بارے میں پوچھا گیا، تو انہوں نے صاف گوئی سے کہا:”نیپوٹزم ہو یا نہ ہو، میں یہاں ہوں۔ یہ کسی کے باپ کی انڈسٹری نہیں ہے، ورنہ ہر باپ کا بیٹا اور بیٹی کامیاب ہوتے۔”ان کے یہ الفاظ ان کی مضبوط شخصیت اور عزم کو ظاہر کرتے ہیں۔
ودیا بالن ان چند اداکاراؤں میں شامل ہیں، جو نہ صرف اپنے کام کے ذریعے بلکہ اپنی باتوں سے بھی خواتین کے مسائل کو نمایاں کرتی ہیں۔ چاہے وہ خواتین کے حقوق کی بات ہو یا جسمانی شرمندگی (باڈی شیمنگ) کے خلاف آواز اٹھانا، ودیا کی گفتگو دلوں کو چھو لینے والی ہوتی ہے۔
ودیا بالن ہمیشہ اپنے اصولوں پر کاربند رہی ہیں۔ انہوں نے ہمیشہ ایسے کرداروں کا انتخاب کیا جو نہ صرف ان کی اداکاری کے لیے چیلنجنگ ہوں بلکہ بھارتی سینما کی کہانی سنانے کی حدود کو بھی وسعت دیں۔
اپنی پہلی فلم “پرینیتا” سے لے کر “دی ڈرٹی پکچر”، “کہانی”، اور حالیہ “بھول بھلیاں 3” تک، ودیا بالن نے ثابت کیا کہ وہ کسی بھی کردار میں ڈھل سکتی ہیں اور انڈسٹری کے اصولوں میں بندھنے کو تیار نہیں۔ودیا بالن کی یہ جرات مندانہ اور متاثر کن شخصیت نہ صرف بالی ووڈ کے لیے بلکہ ان کے مداحوں کے لیے بھی ایک مثال ہے۔