جشن آزادی:عائشہ اکرم کے بعدمینارپاکستان پرایک اورخاتون کو ہراساں کرنےکی ویڈیو وائرل

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!
Another video of Ayesha Akram from Minar-e-Pakistan incident surfaces online

لاہور: جشن آزادی کے موقع پر اقبال پارک میں مینار پاکستان کے قریب عائشہ اکرم نامی خاتون کے بعد ایک اور خاتون کو ہراساں کرنے کی ویڈیو منظر عام پر آگئی۔

سیاست پی کے ویب سائٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک اور ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ گریٹر اقبال پارک میں ایک خاتون جس نے گود میں بچہ اٹھا رکھا ہے اپنی فیملی کے ہمراہ موجود ہے۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ چند اوباش نوجوانوں نے فیملی کو اپنے گھیرے میں لے رکھا ہے اور انہیں ہراساں کے جانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

اسی دوران فیملی میں موجود ایک لڑکی بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہاتھ میں پکڑے قومی پرچم کے ڈنڈے سے لڑکوں پر حملہ آور ہونے کی کوشش کرتی ہے جس سے لڑکے گھبراجاتے ہیں۔

مزید پڑھیں:مینار پاکستان واقعہ،متاثرہ ٹک ٹاکرکا طبی جائزہ مکمل،عائشہ اکرم کاقانونی کارروائی سے انکار

لڑکی پرحملے بعد پارک میں تعینات ایک سیکورٹی اہلکار بھی موقع پر پہنچ جاتا ہے اور فیملی کو ریسکیو کرلیتا ہے تاہم فیملی کو تنگ کرنے والے لڑکے موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔

واضح رہے کہ مینار پاکستان کے گریٹر اقبال پارک میں یوم آزادی کے موقع پرعائشہ اکرم نامی ایک ٹک ٹاکر کو دن کی روشنی میں 400 افراد کے ہجوم نے ہراساں کیا، مارا پیٹا اور لوٹا، مگر کوئی اسے بچانے نہیں آیا۔یہ افسوس ناک واقعہ لاہور کے مینار پاکستان پر یوم آزادی کے موقع پر پیش آیا ، وہ جگہ جہاں قائداعظم نے 1947 میں اپنی ایک تاریخی تقریر کی تھی۔

ہراسگی اور ذلالت کا شکار ہونے والی خاتون عائشہ اکرم نے اپنے اوپر ہونے والے ظلم کے خلاف بولنے کا فیصلہ کیا ہے۔عائشہ اکرم کے مطابق اسے تین گھنٹے تک تشدد کا نشانہ بنایا گیا ، شام 6.30 سے ​​رات 9 بجے تک اسے کوئی بچانے نہیں آیا حتیٰ کہ پولیس بھی نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ میری ٹیم کے ساتھیوں نے مدد کے لیے پولیس کو بھی کال کی تھی مگر پولیس کی جانب سے بھی کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

عائشہ اکرم کا کہنا تھا کہ ہجوم والے لوگ بار بار میرے بالوں کو پکڑ کر کھینچ رہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ میں مسلسل رو رہی تھی اور کہہ رہی تھی کہ میں اچھی ویڈیو بناتی ہوں ۔ مگر وہ لوگ مجھ پرمسلسل تشدد کرتے جارہے تھے۔