پاکستان سمیت دُنیا بھر میں اظہارِ محبت کا عالمی دن یعنی ویلنٹائن ڈے آج اِس عزمِ مصمم کے ساتھ منایا جارہا ہے کہ دنیا میں حالات چاہے کتنے ہی مشکل کیوں نہ ہوجائیں، محبت کے جذبے کو فروغ ملتا رہے گا۔
تفصیلات کے مطابق عام طور پر ویلنٹائن ڈے کے موقعے پر ملک بھر کے بازاروں میں گلاب کے پھول مسلسل خریداری اور تحفے کے طور پر دینے کے باعث نایاب ہوجاتے ہیں۔ بیکریوں پر کیک کی طلب میں بھی بے حد اضافہ ہوجاتا ہے۔
دنیا بھر میں گلاب کے پھول کو اظہارِ محبت کا سب سے بڑا ذریعہ سمجھا جاتا ہے جس کی وجہ سے گلاب کے پھول ویلنٹائن ڈے آتے ہی نایاب یا مہنگے ہوجاتے ہیں۔ فروری شروع ہوتے ہی نوجوان نسل ویلنٹائن ڈے کی تیاری شروع کردیتی ہے۔
اگر گلاب کے پھول دستیاب نہ ہوں تو چاکلیٹس، ٹیڈی بیئرز اور چاکلیٹس کو اظہارِ محبت کا ذریعہ بنایا جاتا ہے۔ زیادہ تر لال رنگ کی چیزیں تحفے کے طور پر دینا ویلنٹائن ڈے منانے کا ایک خاص طریقہ سمجھا جاتا ہے۔
وطنِ عزیز پاکستان میں بھی ویلنٹائن ڈے نوجوان نسل کی اکثریت مناتی دکھائی دیتی ہے دوسری جانب بعض سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ ویلنٹائن ڈے ایک مغربی رسم ہے جسے منانا اسلامی شریعت میں جائز نہیں۔
اس کے برعکس سوشل میڈیا صارفین کا ایک طبقہ یہ بھی کہتا ہے کہ ویلنٹائن ڈے سمیت اظہارِ محبت کا کوئی بھی دن منانے میں کوئی برائی نہیں جبکہ محبت اپنی ماں، بہن اور بیوی سمیت ہر رشتے سے کی جاسکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ویلنٹائن ڈے پر صبا قمر کیا کرنے جارہی ہیں؟ مداحوں سے شیئر کردیا