عثمان ڈار نے پی ٹی آئی اور سیاست دونوں کو خیر باد کہہ دیا

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سابق وفاقی وزیر عثمان ڈار نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سیاست سے علیحدگی کا اعلان کردیا۔

عثمان ڈار نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے تحریک انصاف اور سیاست کو خیر باد کہنے کا فیصلہ کیا ہے۔

عثمان ڈار نے کہا کہ نو مئی کا واقعہ ایک دن میں رونما نہیں ہوا۔ تحریک انصاف میں دو گروپ تھے۔ ایک گروپ ٹکراؤ کی سیاست پر یقین رکھتا تھا اور عمران خان اس سوچ کی حمایت کرتے تھے۔ دوسرا وہ مائنڈ سیٹ تھا جو مفاہمت کی بات کرتا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:اکلوتے بیٹے کو خرکاروں کی قید سے بازیاب کروایا جائے، لاہور کی دکھیاری ماں کی فریاد

سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کارکنوں کی ذہن سازی کی، جوڈیشل کمپلیکس اور زمان پاک حملہ اسی ذہن سازی کا نتیجہ تھا، 9 مئی کے واقعات کی منصوبہ بندی زمان پارک میں ہوئی، چیئرمین پی ٹی آئی نے تنصیبات کو نشانہ بنانے کی ہدایت کی۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے گرفتاری سے بچنے کے لیے ورکرز کی ذہن سازی کی۔ یہ تسلسل شروع ہوا اور اس ٹکراؤ چاہنے والے گروپ کا بیانیہ حاوی ہو گیا۔ عمران خان بھی اس کی حمایت کرتے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی گرفتاری کو روکنے کے لیے ورکرز کو زمان پارک بلایا جاتا تھا۔ مراد سعید، اعظم سواتی اور اس طرح کے لوگ ٹکراؤ چاہتے تھے۔ ورکرز ہیومن شیلڈ کے طور زمان پارک میں تھے۔ ورکرز کی ذہن سازی ایسی ہو گئی کہ ہم نے عمران خان کو گرفتار نہیں ہونے دینا۔

عثمان ڈار کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان نے ریاست مخالف بیانیے کو فروغ دیا، 9 مئی ایک شرمناک سانحہ ہے، 9 مئی کے واقعات کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

سابق وفاقی وزیر کا یہ بھی کہنا تھا کہ حماد اظہر، مراد سعید، اعظم سواتی اور فرخ حبیب فوج مخالف تھے، یہ چاروں افراد چیئرمین پی ٹی آئی کے قریبی ساتھی تھے، 9 مئی ایک ایسا سیاہ دھبہ ہے جسے دھلنے میں وقت لگے گا۔

انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ جنرل عاصم منیر کی آرمی چیف تعیناتی روکنے کے لیے کیا گیا، 9 مئی حملوں کا مقدمہ فوج پر دباؤ ڈالنا تھا، 9 مئی حملوں کا مقصد جنرل عاصم منیر کو عہدے سے ہٹانا تھا۔

ان سے پوچھا گیا کہ کیا لانگ مارچ کا مقصد جنرل عاصم منیر کی تعیناتی کو روکنا تھا تو انہوں نے جواب دیا کہ ہاں، لانگ مارچ کا مقصد جنرل عاصم منیر کی تعیناتی کو روکنا تھا۔ شاید عمران خان کو فوج کے اندر سے بھی حمایت حاصل تھی۔

عثمان ڈار کے انٹرویو پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر نے کہا کہ اب جبری پریس کانفرنس کا فارمیٹ بدل دیا گیا ہے۔ اغوا ہوا یا گرفتار قیدی، اب چائے کی پیالی اور ایک اینکر کے ساتھ کسی کے گھر میں بیٹھے گا۔ اسکرپٹ وہی ہے پرانا۔

Related Posts