سورج مکھی کے پھولوں کی ایک اہم خاصیت یہ ہے کہ وہ ہمیشہ اپنا رُخ سورج کی طرف رکھتے ہیں لیکن مصنوعی سورج مکھی کے وہ پھول جو انسان نے تخلیق کیے ہیں ان سے شمسی توانائی حاصل کی جاسکتی ہے۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے ماہرینِ الیکٹرونکس نے سورج مکھی کے ایسے پھول بنا لیے ہیں جنہیں سن بوٹ کا نام دیا گیا ہے جبکہ ہر پھول کا تنا اصلی سورج مکھی کے پھول کی طرح روشنی کے لحاظ سے اپنا رُخ تبدیل کرتا ہے۔
صرف ایک ملی میٹر کی جسامت رکھنے والے ہر مصنوعی پھول سے سولر سیل جیسے مادّے کی مدد سے توانائی جمع کرنے کا کام لیا جاتا ہے، جبکہ اس میں ٹمپریچر کی مدد سے رخ تبدیل کرنے کی ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ شمسی توانائی کے حصول کے روایتی نظام کے مقابلے میں 400 فیصد زائد توانائی دینے والے یہ مصنوعی پھول عالمی سطح پر قابلِ تعریف قرار دی گئی ہے۔
ایجاد کی تعریف کرتے ہوئے ماہرین نے کہا کہ کم وسائل کے استعمال کے باوجود زائد شمسی توانائی کے حصول کے اس طریقے کو تجارتی و صنعتی پیمانے پرمتعارف کرانے کی ضرورت ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل ماہرینِ الیکٹرانکس نے دُنیا کا سب سے چھوٹا کیمرہ تیار کر لیا جسے جاسوسی، طبی آپریشن اور فوٹو گرافی سمیت دیگر اہم شعبوں میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔
کیمرہ تیار کرنے والی اومنی ویژن نامی کمپنی نے اس کیمرے کا نام او وی 6948 رکھا جبکہ گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے اسے دنیا کا سب سے چھوٹا امیج سینسر قرار دیا جو تجارتی بنیادوں پر دستیاب ہے۔
مزید پڑھیں: دُنیا کا سب سے سب سے چھوٹا کیمرہ تجارتی بنیادوں پر استعمال کے لیے دستیاب