جوہری ہتھیاروں کی تیاری اور استعمال اسلام میں منع ہے، آیت اللہ علی خامنہ ای

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

تہران: ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ اسلام میں ہلاکت خیز جوہری ہتھیاروں کی تیاری اور ان کا استعمال حرام ہے کیوں کہ ایسے ہتھیاروں سے بڑے پیمانے پر معصوم لوگوں کی ہلاکتیں ہوتی ہیں اور جس کے اثرات نسلوں تک جاری رہتے ہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر اور روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ ایران نے کبھی بھی جوہری ہتھیار بنانے یا اس کے استعمال کی خواہش ظاہر نہیں کی، جوہری ہتھیاروں کی تیاری اور استعمال اسلام میں منع ہے۔

ایران کی سب سے طاقتور شخصیت آیت اللہ خامنہ ای نے مزید کہا کہ ایٹمی اسلحہ تیار کرنا اور اس کی ذخیرہ اندوزی اسلام میں حرام ہے، ایران کے پاس جوہری ٹیکنالوجی تو ہے لیکن اس نے خود کو جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے ہمیشہ دور ہی رکھا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: یورپی ممالک عملی طورپرامریکی پابندیوں پرکاربندہیں،ایرانی سپریم لیڈرخامنہ ای

یاد رہے کہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے روکنے کے لیے عالمی قوتوں (امریکا، برطانیہ، فرانس، جرمنی، چین اور روس) نے ایران سے 2005ء میں جوہری معاہدہ طے کیا تھا، گو ایران ہمیشہ جوہری ہتھیاروں کی تیاری کے الزامات کو مسترد کرتا آیا ہے تاہم امریکا نے ایران پر جوہری ہتھیاروں کی تیاری کا الزام عائد کرتے ہوئے 2018ء میں معاہدے سے دست برداری کا اعلان کیا تھا۔

امریکا کی جانب سے عالمی جوہری معاہدے سے دست بردار ہونے اور پے در پے معاشی پابندیاں عائد کرنے پر برہمی اظہار کرتے ہوئے ایران نے بھی ردعمل میں عالمی جوہری معاہدے کی ایک شق کی خلاف ورزی کی اور یورینیم افزودگی کی مقررہ حد کو عبور کرکے زائد یورینیئم افزودہ کی تھی۔

Related Posts