بغداد:عراق کے وزیر اعظم مصطفی الخادمی کا کہنا ہے کہ داعش کے خلاف جنگ اب خود لڑ سکتے ہیں اس لیے امریکی فوج کی ضرورت نہیں رہی۔
عراقی وزیر اعظم مصطفی الخادمی نے ایک انٹرویومیں ملک کی اہم پالیسیوں اور امریکا سے تعلقات کے حوالے سے اہم گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ داعش کے خلاف لڑائی میں کامیابی حاصل کرلی ہے اور شدت پسند سکڑ کر ایک مختصر علاقے تک محدود ہوگئے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ عراق میں اب امریکی فوجی دستوں کی ضرورت نہیں۔ وزیراعظم مصطفی الخادمی نے بتایا کہ آئندہ ہفتے امریکی صدر سے ملاقات میں امریکی دستوں کی کسی اور ملک منتقلی یا وطن واپسی کے طریقے کار اور ٹائم فریم کا فیصلہ کیا جائے گا۔
عراقی وزیراعظم نے کہا کہ ہماری فوج اپنے ملک کا خود دفاع کرنے کی صلاحیت کرتی ہے اور اب اپنی سرزمین پر کسی بھی غیرملکی فوجی دستوں کا وجود نہیں چاہتے۔
غیر ملکی فوجیوں نے داعش کے خلاف جنگ میں ہمارا ساتھ دیا جس پر شکر گزار ہیں۔سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان اور عراق سمیت کئی ممالک سے اپنے فوجیوں کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا تھا۔
جس کے تحت عراق سے 3 ہزار امریکی فوجیوں کو واپس بلالیا گیا تھا تاہم اب بھی 2 ہزار 500 امریکی فوجی عراق میں موجود ہیں۔جو سیکورٹی کے امور انجام دیتے ہیں۔
مزید پڑھیں: افغانستان پر طالبان کے قبضے کا امکان موجود ہے، امریکا