ایک سروے کے مطابق دنیا بھر کے لوگ روس اور چین سے زیادہ امریکہ کو جمہوریت کے لئے سب سے بڑا خطرہ سمجھتے ہیں۔ سروے کے مطابق امریکی انتظامیہ کو خود جمہوریت کا چیمپئن ثابت کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ اس سروے میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ کورونا کے وبائی کے دوران جن ممالک میں جمہوریت زیادہ ہے وہاں اس پر قابو پانے میں لوگوں نے اپنی حکومتوں کے ساتھ زیادہ تعاون کیا بانسبت ان ممالک کے جہاں جمہوریت کم پروان چڑھی ہے۔ عدم مساوات کو عالمی جمہوریت کے لئے سب سے بڑا خطرہ سمجھا جاتا ہے ، لیکن امریکہ میں بڑی طاقتور ٹیک کمپنیوں کو بھی ایک چیلنج کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
عالمی رائے شماری
یہ نتائج 53 ممالک میں 50000 رائے دہندگان کے مابین الائنس آف ڈیموکریسی فاؤنڈیشن کے ذریعہ جاری کردہ ایک سروے میں سامنے آئے ہیں۔یہ سروے فروری اور اپریل کے درمیان لیٹنا کی پولنگ کمپنی نے کیا تھا مجموعی طور پر نتائج میں پچھلے سال سے بہتر ہونے کے بارے میں امریکا کے تاثرات ظاہر ہوتے ہیں جبکہ ان نتائج سے جی سیون وزرائے خارجہ کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
کورونا کیخلاف اقدامات
سال 2020 میں جمہوری ممالک اور غیروکم جمہوری ممالک میں لوگ اپنی حکومت کے کورونا سے متعلق ردعمل سے 70فیصد تک یکساں طور پر مطمئن تھے تاہم ایک سال بعد منظوری کی شرحیں کم جمہوری ممالک میں گھٹ کر 65 فیصد رہ گئیں لیکن زیادہ جمہوری ممالک میں درجہ بندی 51 پر آ گئی ہے۔ یورپ میں یہ تعداد 45فیصد ہے۔ ایشیاء میں مثبت درجہ بندی 76فیصد تک پہنچ گئی۔
عوام کی رائے
سروے میں شامل 53 ممالک میں تقریباً نصف یعنی 44فیصد رائے دہندگان کو تشویش ہے کہ امریکامیں جمہوریت کو خطرہ ہے۔ چینی اثر و رسوخ کا خوف 38 ہے اور روسی اثر و رسوخ کا خوف سب سے کم 28فیصد ہے۔ یہ نتائج جزوی طور پر امریکی تقابلی طاقت کے بارے میں خیالات کی عکاسی کر سکتے ہیں۔وہ ممالک جو ابھی تک امریکی اثرورسوخ کے بارے میں حد سے زیادہ منفی سوچ رکھتے ہیں وہ روس اور چین ہیں اور اس کے بعد یورپی ممالک بھی امریکا کیلئے منفی سوچ رکھتے ہیں۔
جمہوریت کو خطرہ
اس مطالعے میں عالمی سطح پر جمہوریت سے وابستگی کا پتہ چلتا ہے جس میں دنیا بھر کے 81 فیصد لوگوں نے کہا ہے کہ اپنے ملک میں جمہوریت کا ہونا ضروری ہے۔ 53فیصد کہتے ہیں کہ ان کا ملک جمہوری ہے لیکن 64 فیصد لوگوں کا کہنا ہے کہ جمہوریت کو سب سے بڑا خطرہ معاشی عدم مساوات سے ہے۔اس وقت برطانیہ کا وزیراعظم ہو یا امریکا کا صدر سب کو ایک چیز کو پر غور کرنا چاہیے کہ جمہوریت کے استحکام کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں اور عوام کی آراء کو بھی مدنظر رکھا جائے۔
گذشتہ سال کی نسبت اس سال کے سروے میں امریکا کو دنیا کے دیگر ممالک کی جمہوریت کے لیے زیادہ خطرناک قرار دیا گیا ہے۔ رائے شماری میں ہر 10 میں سے 6 افراد نے امریکا کو جمہوریت کے زیادہ خطرہ قرار دیا ہے۔ نئے سروے میں ایک عام تاثر یہ ابھر کے سامنے آیا ہے کہ امریکا دینا کے دیگر ممالک کی جمہوریت کے خطرہ ہے۔
چائنہ ، روس اور یورپی ممالک کے لوگوں میں بھی یہ عاثر ہے کہ امریکا ان ممالک کی جمہوریت کے لیے خطرہ ہے۔ سروے کے مطابق دنیا بھر کے 81 فیصد لوگ سمجھتے ہیں کہ جمہوریت ان کے ملکوں کے لئے بہترہے جبکہ 53 فیصد لوگوں کا خیال ہے کہ ان کے ملکوں میں آج بھی جمہوریت ہے۔ 50 ہزار لوگوں پر مشتمل سروے میں سے 64 فیصد لوگوں کا خیال ہے کہ جمہوریت کے لئے سب سے بڑا خطرہ معاشی عدم مساوات ہے۔
سروے کے مطابق 48 فیصد لوگوں کا خیال ہے کہ وہ بڑی طاقتور ٹیک کمپنیاں جن کے پاس سوشل میڈیا کا کنٹرول ہے ان کے ملک میں جمہوریت کے لیے ہیں۔ سروے کے مطابق ناروے ، سوئٹزرلینڈ اور سویڈن میں رائے دہندگان پراعتماد تھے کہ ان کے ملک میں جمہوریت مضبوط ہے۔ چائنہ میں 71 فیصد لوگ متفق ہیں کہ ان کے ملک میں جمہوریت پروان چڑھ رہی ہے۔ جبکہ روس میں صرف 33 فیصد لوگ سمجھتے ہیں کہ ان کا ملک جمہوری ہے۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے دنیا کے ممالک کو چین اور روس سے محفوظ رکھنے کے لئے عالمی ڈیموکریسی سمٹ کے انعقاد پر زور دیا ہے۔ نائیجریا ، ایران ، پولینڈ اور وینزویلا سمیت مشرقی یوروپی ملک ہنگری سے پریشان کن نتائج سامنے آئے ہیں جہاں 31 فیصد لوگوں کا خیال ہے کہ ان کے ملک میں جمہوریت ہے۔