جنیوا میں امریکی خاتون سفیر کو اس وقت شدید سبکی اٹھانا پڑی، جب وہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیٹی میں تقریر کرنے ڈائس پر آئیں۔
شرکا کی بڑی تعداد اس موقع پر امریکا کی جانب سے فلسطینیوں کیخلاف اسرائیل کی حمایت پر احتجاجاً پیٹھ ڈائس کی طرف پھیر کر کھڑی ہوگئی اور “انسانی حقوق” پر امریکی سفیر کا “لیکچر” سننے سے انکار کر دیا۔
As US Ambassador Michelle Taylor was delivering a speech at the UN Human Rights Committee in Geneva on Wednesday, a majority of participants turned their backs in silent protest against the US support for the Israeli regime in its genocidal campaign in the Gaza Strip pic.twitter.com/QIqbz2L6sE
— Palestine Highlights (@PalHighlight) October 18, 2023
امریکی سفیر کے خطاب کا بائیکاٹ کرنے والے انسانی حقوق کے کارکنوں نے موقف اختیار کیا کہ غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں کو امریکا کی طرف سے وسیع حمایت حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا نے اسرائیل کی حمایت میں ہی بحیرہ روم میں دو طیارہ بردار بحری جہاز تعینات کر رکھے ہیں، جبکہ اس کے ساتھ امریکی صدر نے بھی تل ابیب پہنچ کر اسرائیل کی حمایت کا کھل کر اعلان کیا۔
واضح رہے کہ آج مسلسل 14 ویں روز غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری جاری ہے جس کے نتیجے میں اب تک 3785 فلسطینی شہید، ہزاروں زخمی، ہزاروں مکانات تباہ اور 10 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔