امریکا شام میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا کے ٹھکانوں پر حملے کررہا ہے،پنٹاگون

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Syria airstrikes

واشنگٹن: پنٹاگون نے کہا ہے کہ صدر جو بائیڈن نے عراق میں امریکی اہداف کے خلاف راکٹ حملوں کے جوابی رد عمل میں حملوں کی ہدایت کی ہے جس کے بعد میں شام میں ایران کی حمایت یافتہ ملیشیا کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔

پنٹاگون کے مطابق حملوں کا دائرہ کار محدود ہے اور کم سے کم انسانی جانوں کے ضیاع کی حکمت عملی پر عمل کیا جارہا ہے،صدرجوبائیڈن کا صرف شام میں ہی حملہ کرنے کا فیصلہ عراق کو مزید مہلت فراہم کرتا ہے، عراق عسکریت پسندوں کیخلاف فوری کارروائی کرے۔

پنٹاگون کے ترجمان جان کربی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صدر جوبائیڈن کی ہدایت پر امریکی فوجی دستوں نے مشرقی شام میں ایرانی حمایت یافتہ عسکریت پسند گروپوں کے زیر استعمال بنیادی ڈھانچے کے خلاف فضائی حملے کیے۔

مزید پڑھیں: جنگ بندی کا معاہدہ پاک بھارت امن کی راہ ہموار کریگا، اقوام متحدہ

ان کا کہنا ہے کہ صدر بائیڈن امریکی اور اتحاد ی اہلکاروں کی حفاظت کے لئے کام کریں گے۔ ایک ہی وقت میں ہم نے ایک دانستہ انداز میں کام کیا ہے جس کا مقصد مشرقی شام اور عراق دونوں میں مجموعی صورتحال کو بہتر بنانا ہے،فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ امریکی فضائی حملوں سے کتنا نقصان ہوا ہے ۔

Related Posts