امریکا کی جانب سے سابق پولیس افسر راؤانوار پرپابندیاں عائد کردی گئی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

rao anwar

انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر امریکا کی جانب سے پاکستان کے سابق پولیس افسر راؤ انوارپر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر بیرونی ممالک کے اثاثہ جات کو کنٹرول کرنے سے متعلق امریکی محکمہ خزانہ کے دفتر کی جانب سے مختلف ممالک کی 18 شخصیات پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

انسانی حقوق کی پامالی کرنے والے افراد کی فہرست میں پاکستان کے سابق پولیس افسر راؤ انوار کا نام بھی شامل ہے،بیان کے مطابق فہرست میں موجود ان اٹھارہ افراد نے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ راؤ انوار خان نے اطلاعات کے مطابق ضلع ملیر میں پولیس کے سینئیر سپریٹینڈنٹ پولیس کی حیثیت سے بہت سے جعلی پولیس مقابلے کیے جن میں پولیس کے ہاتھوں لوگ مارے گئے۔یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ 190 پولیس مقابلوں میں ملوث تھے جن میں نقیب اللہ محسود سمیت 400 افراد ہلاک ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: یومِ انسانی حقوق: آج یہ دن منانے کا مقصد استحصال کے خلاف آواز بلند کرنا ہے

مبینہ طور پر راؤ انوار نے پولیس کے اس نیٹ ورک کی سربراہی اور جرائم میں ملوث ٹھگوں کی مدد کی جو بھتہ خوری، زمین پر قبضہ کرنے، منشیات اور قتل میں مدد کرتے تھے، یہ بھی کہا گیا ہے کہ راؤ انوار ساز باز کرنے، بلواسطہ یا بلاواسطہ طور پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے کے ذمہ دار رہے ہیں۔

واضح رہے کہ گذشتہ سال جنوری میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے نقیب اللہ کو تین ساتھیوں سمیت پولیس مقابلے میں ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا،تاہم عدالت نے نقیب اللہ محسود کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے ان پر دائر تمام مقدمات خارج کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

Related Posts