لاہور: مسلم لیگ(ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ آزادی مارچ کے مطالبات کی سیاسی حمایت جاری رکھیں گے تاہم کسی بھی ماورائے آئین، پرتشدد احتجاج اور غیر جمہوری اقدام کی حمایت نہیں کریں گے۔
مسلم لیگ (ن) کی ایڈوائزی کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال کاکہناتھا کہ پاکستان فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے،اناڑی حکومت نے جس طریقے سے چلایا، معاشی طور ملک کو پر کریش کر دیا گیا ہے،مہنگائی اور بے روزگاری نے عوام کے لئے زندہ رہنا مشکل کر دیا ہے،آج ہر کسی کا کاروبار تک تباہ ہو چکا ہے۔
احسن اقبال کاکہناتھا کہ کہ میڈیا ریاست کا چوتھا ستون لیکن ان کی زبان بندی کردی گئی ہے ،آزادی رائے کا آئینی حق بھی سلب کیا جا چکا ہے،پاکستان کو ہٹلر اور میسولینی کا ملک بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایوان صدر آرڈیننس فیکٹری بن چکا،چور دروازے سے قانون سازی کی جا رہی ہے جبکہ نظام عدل سے لوگوں کو اعتماد اٹھ رہا ہے،واٹس ایپ کے ذریعے ججوں کو ہٹایا اور لگایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ نوازشریف کی صحت ہماری اولین ترجیح ہے،ان کا علاج ان کے معالجین کی تجاویز کی روشنی میں ہو گا ان کا علاج کسی سوشل میڈیا یا ٹوئٹ پر نہیں ہو گا، میں بہت در مندی کے ساتھ لوگوں سے اپیل کرنا چاہوں گا کہ وہ ان کے لئے دعا کریں اور ان کی صحت کو کسی سیاست سے گڈ مڈ نہ کریں۔
مسلم لیگ(ن) کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ آج ہمارا وفاق اور معیشت دباؤ کا شکار اور سفارتکاری باعث شرمندگی ہے،ہم او آئی سی کا اجلاس تک نہیں بلا سکے،ہمیں 1973 کے آئین کی روشنی میں ملک کو ری سیٹ کرنے کی ضرورت ہے۔
ا نہوں نےکہاکہ اگر کوئی اناڑی ڈرائیو ہماری ذاتی کارکے بار بار ایکسیڈنٹ کرے تو کوئی بھی شخص اپنی کار پر ایسے ڈرائیور کو برقر ار نہیں رکھتا جو ہر روز گاڑی کے ایکسیڈنٹ کرے ، آج یہ ملک اور اس کا اناڑی ڈرائیور ہر روز پاکستان کی معیشت ، سفارتکاری،مفاد ات اور پاکستان کی سیاست کے ساتھ ایکسیڈنٹ کررہا ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ آج جو آزادی مارچ ہے اس کے لئے بھی ہم عمران احمد نیازی کو قصور وار ٹھہراتے ہیں کیونکہ پاکستانی ریاست ، پاکستانی سیاست میں عمران نیازی ہی ہیں جنہوں نے جتھوں کے ساتھ آکر استعفے کے مطالبات اور دھرنے کی بنیاد ڈالی ۔
انہوں نے کہاکہ بجلی اور گیس کے بل عام آدمی کی دسترس سے باہر ہوچکے ہیں اب عام آدمی کے پاس یہی چوائس ہے کہ یا تو وہ اپنا بجلی کا کنکشن کٹوائے یا پھر اپنے بچوں منہ سے روٹی کا نوالہ چھینے اور بجلی کا بل جمع کروائے لیکن ابھی تک کسی نے بجلی کے بلوں کو آ گ نہیں لگائی ،کسی نے آزادی مارچ میں کھڑے ہوکر اورقوم کو یہ دعوت نہیں دی کہ تم بجلی کے بل ادا نہ کرو ۔
دوسری جانب مذہب کارڈ کا استعمال کسی صورت نہیں ہونے دیں گے، بلاول بھٹوزرداری