جنیوا: اقوامِ متحدہ کے ادارے انسانی حقوق کونسل کا 43واں اجلاس جنیوا میں شروع ہو رہا ہے جو آج سے 20 مارچ تک 26 روز تک جاری رہے گا۔
انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں فلسطین، قبرص، افغانستان، جنوبی سوڈان اور دیگر ممالک میں انسانی حقوق کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا تاہم مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں انسانی حقوق کی صورتحال ایجنڈے کا حصہ نہیں۔
اجلاس میں شرکت کے لیے وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں ایم مزاری تین روز کے لیے پاکستان سے روانہ ہو گئی ہیں۔ پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر اور بھارت میں انسانی حقوق کے معاملات اٹھائے گا۔
وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں بھارت میں متنازعہ شہریت قانون کے بعد اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک اور مقبوضہ کشمیر کے اہم معاملات اجاگر کرنے کیلئے روانہ ہوئی ہیں۔
یاد رہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں تاریخِ انسانی کے بد ترین کرفیو کو آج 204 روز مکمل ہوجائیں گے جبکہ غاصب بھارت نے وادی میں شہریت کا متنازعہ قانون لانے کا مذموم منصوبہ بنا لیا۔
کشمیری حریت رہنما عبدالحمید لون کے مطابق بھارت کشمیریوں کو اپنی شناخت ظاہر کرنے کے لیے ساتویں پشت کی شناخت کرنے کا خطرناک منصوبہ عمل میں لانے والا ہے۔
مزید پڑھیں: مقبوضہ جموں و کشمیر میں متنازعہ قانون لانے کا منصوبہ