جنیوا: اقوامِ متحدہ کے جنرل سیکریٹری انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ بوسنیا ہرزےگوینا میں 25 سال قبل اقوامِ متحدہ اور عالمی برادری کی کاوشیں ناکام رہیں اور امن تباہ و برباد ہوا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں اقوامِ متحدہ کے جنرل سیکریٹری انتونیو گوتریس نے کہا کہ 25 سال قبل اقوامِ متحدہ اور عالمی برادری نے سریبرینکا نامی بوسنیا ہرزے گوینا کے علاقے میں عوام الناس کو ناکامی کا شکار کیا۔
اقوامِ متحدہ کے جنرل سیکریٹری انتونیو گوتریس نے کہا کہ بوسنیا اور ہرزے گوینا میں امن ابھی تک بدحالی کا شکار ہے اور ہم امن و امان کیلئے کاوشوں کو کم نہیں کرسکتے کیونکہ ہم آج سے ٹھیک 25 سال قبل سریبرینکا میں ہونے والے قتلِ عام میں جان دینے والے افراد اور ان کے لواحقین کے ساتھ ساتھ تمام انسانیت کے قرضدار ہیں۔
25 years ago, the @UN and the international community failed the people of Srebrenica.
Peace in Bosnia and Herzegovina is still fragile. We cannot let up in working towards genuine reconciliation.
We owe it to the victims and survivors of this genocide and to all humanity. pic.twitter.com/TC58Fz8jLN
— António Guterres (@antonioguterres) July 11, 2020
واضح رہے کہ 11 جولائی 1995ء کے روز جنگ کے دوران غاصب سربین فوجوں نے سیریبرینکا میں نوجوان افراد اور کمسن لڑکوں سمیت 8 ہزار سے زائد افراد کا قتلِ عام کیا۔ آج ظلم و تشدد سے بھرپور اور خون آشام واقعے کو 25 برس مکمل ہو گئے ہیں۔
بوسنیا میں امن و امان کی صورتحال سرب جارحیت کے باعث آج تک زبوں حالی کا شکار ہے جبکہ بوسنیا ہرزے گوینا کی زیادہ تر آبادی مسلمان ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارت، فلسطین میں اسرائیل اور بوسنیا میں سربیا کی جارحیت پر عالمی برادری آج بھی خاموش نظر آتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انسدادِ دہشت گردی کے نام پر حقوق کی پامالی قبول نہیں۔اقوامِ متحدہ