بوسنیا میں 25 سال قبل اقوامِ متحدہ اور عالمی برادری کی کاوشیں ناکام رہیں۔انتونیو گوتریس

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بوسنیا میں 25 سال قبل اقوامِ متحدہ اور عالمی برادری کی کاوشیں ناکام رہیں۔انتونیو گوتریس
(فوٹو: آن لائن)

جنیوا: اقوامِ متحدہ کے جنرل سیکریٹری انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ بوسنیا ہرزےگوینا میں 25 سال قبل اقوامِ متحدہ اور عالمی برادری کی کاوشیں ناکام رہیں اور امن تباہ و برباد ہوا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں اقوامِ متحدہ کے جنرل سیکریٹری انتونیو گوتریس نے کہا کہ 25 سال قبل اقوامِ متحدہ اور عالمی برادری نے سریبرینکا نامی بوسنیا ہرزے گوینا کے علاقے میں عوام الناس کو ناکامی کا شکار کیا۔

اقوامِ متحدہ کے جنرل سیکریٹری انتونیو گوتریس نے کہا کہ بوسنیا اور ہرزے گوینا میں امن ابھی تک بدحالی کا شکار ہے اور ہم امن و امان کیلئے کاوشوں کو کم نہیں کرسکتے کیونکہ ہم آج سے ٹھیک 25 سال قبل سریبرینکا میں ہونے والے قتلِ عام میں جان دینے والے افراد اور ان کے لواحقین کے ساتھ ساتھ تمام انسانیت کے قرضدار ہیں۔ 

واضح رہے کہ 11 جولائی 1995ء کے روز جنگ کے دوران غاصب سربین فوجوں نے  سیریبرینکا میں  نوجوان افراد اور کمسن لڑکوں سمیت 8 ہزار سے زائد افراد کا قتلِ عام کیا۔ آج ظلم و تشدد سے بھرپور اور خون آشام واقعے کو 25 برس مکمل ہو گئے ہیں۔

بوسنیا میں امن و امان کی صورتحال سرب جارحیت کے باعث آج تک زبوں حالی کا شکار ہے جبکہ بوسنیا ہرزے گوینا کی زیادہ تر آبادی مسلمان ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارت، فلسطین میں اسرائیل اور بوسنیا میں سربیا کی جارحیت پر عالمی برادری آج بھی خاموش نظر آتی ہے۔ 

یہ بھی پڑھیں: انسدادِ دہشت گردی کے نام پر  حقوق کی پامالی قبول نہیں۔اقوامِ متحدہ

Related Posts