اسلام آباد :برطانیہ میں تعلیم حاصل کرنے والے پاکستانی ڈاکٹر نے بغیر ادویات طبی امراض کے علاج کیلئے کام شروع کردیا، حکومت سے تعاون کرنے کی درخواست کردی۔
پاکستان کے ضلع گجرات سے تعلق رکھنے ڈاکٹر محمد علیم کچھ عرصہ قبل برطانیہ منتقل ہو گئے تھے جہاں انہوں نے ڈاکٹری کی ڈگری حاصل کی اور وہاں کی شہریت حاصل کی ،ان کے بیوی بچے بھی برطانیہ کے شہری ہیں۔
ڈاکٹر محمد علیم کا کہنا ہے کہ اتنا عرصہ دیار غیر میں رہنے کے بعد مجھے اپنے ملک پاکستان کی یاد ستانے لگی تو میں نے فوراً فیصلہ کیا کہ پاکستان منتقل ہونا ہے تو میں فوری پاکستان آگیا ۔
ان کا کہنا ہے کہ میں پاکستان میں پہلا ہیلتھ اینڈ فٹنس سینٹر بنانا چاہتا ہوں ،میں نے علم برطانیہ میں رہ کر حاصل کیا ہے ،اب اپنے عوام کی خدمت کرنا چاہتا ہوں تاکہ میرے اس علم سے پاکستانی عوام مستفید ہو سکیں ۔
ڈاکٹر محمد علیم کا کہنا ہے کہ فٹنس اینڈ ہیلتھ انسٹیٹیوٹ کے قیام کا پاکستانی نوجوانوں کے لیے بہت مفید ثابت ہوگا کیونکہ کوئی بھی کام کرنے کے لئے انسان کا فٹ ہونا ضروری ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ میں اسی سلسلے میں پاکستان کے دورے پر ہوں اور مختلف تنظیموں سے رابطے میں ہوں ،میں چاہتا ہوں کہ اگر دل کا مریض ہے تو اس کا علاج دوائیوں کی بجائے فٹنس کیا جائے ،اس مریض کو بغیر دوائیوں کے ٹھیک کیا جا سکتا ہے ۔
ڈاکٹر محمد علیم کا کہنا ہے کہ ہم انگلینڈ میں یہ پریکٹس کرتے ہیں اور ہم اس پریکٹس میں سوفیصد کامیاب ہوئے ،پاکستان میں بھی یہی چیز لانا چاہتا ہوں تاکہ میڈیسن کے بغیر علاج کیا جائے۔
مزید پڑھیں:پنجاب میں ڈاکٹر کی خاتون کو بلیک میل کرکے 4 سال تک جنسی زیادتی