فلپائن میں سمندری طوفان سے ہلاکتیں 375 ہوگئیں، 56افراد لاپتہ

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فلپائن میں سمندری طوفان سے ہلاکتیں 375 ہوگئیں، 56افراد لاپتہ
فلپائن میں سمندری طوفان سے ہلاکتیں 375 ہوگئیں، 56افراد لاپتہ

منیلا: جنوب مشرقی ایشیاء کے ملک فلپائن میں سمندری طوفان رائے سے تباہی پھیل گئی، اب تک 375 افراد ہلاک جبکہ 56 لاپتہ ہوچکے ہیں جن کی تلاش شروع کردی گئی۔

تفصیلات کے مطابق 195کلومیٹر فی گھنٹہ رفتار کے حامل سمندری طوفان کے باعث 500 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔ عالمی میڈیا کا کہنا ہے کہ فلپائن کے 4 لاکھ شہری بے گھر بھی ہوئے جنہیں محفوظ مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے۔ حکومت عوام کی جانیں بچانے کیلئے پر عزم ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

فلپائن میں سمندری طوفان آگیا، 100 افراد ہلاک 

حملہ کیا تو اسرائیلی جارحیت کوکچل دیں گے، ایران

فلپائن حکومت نے ہزاروں فوجی اہلکاروں، فائر بریگیڈ اور کوسٹ گارڈز کو مختلف علاقوں میں تعینات کرکے عوام کی حفاظت کیلئے ہر ممکن اقدامات کی ہدایات جاری کردیں۔ملک میں سمندری طوفان کے باعث بلیک آؤٹ کی سی صورتحال درپیش ہے۔

سمندری طوفان رائے کے باعث بجلی و مواصلاتی روابط منقطع ہونے کے باعث ریسکیو ٹیمیں اور سیکورٹی اہلکاروں کو مشکلات درپیش ہیں۔ ریڈ کراس فلپائن کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان نے جنگِ عظیم دوم سے زیادہ تباہی مچائی۔ ریڈ کراس نے امداد کی اپیل کردی۔

بین الاقوامی ریڈ کراس فیڈریشن اور ریڈ کرسنٹ سوسائٹیز کا کہنا ہے کہ فلپائن میں  سمندری طوفان کے باعث بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی۔ امدادی سرگرمیوں میں طویل وقت لگ سکتا ہے۔ بین الاقوامی برادری ہنگامی بنیادوں پر 2کروڑ20لاکھ ڈالر امداد دے۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل فلپائن میں سمندری طوفان کی تباہ کاریوں سے مختلف حادثات میں اموات کی تعداد100سے تجاوز کرگئی تھی۔عالمی میڈیا کا کہنا ہے کہ 3 لاکھ سے زائد افراد محفوظ مقامات پر منتقل کردئیے گئے۔ طوفانی ہواؤں نے مکانات کی چھتیں اڑا دیں۔

آج سے 2 روز قبل تک فلپائن سے یہ اطلاعات سامنے آئیں کہ طوفانی ہواؤں نے درختوں اور بجلی کے کھمبوں کو گرایا اور بڑی تعداد میں ملک کے مختلف شہریوں کے ساتھ ساتھ مویشی بھی لقمۂ اجل بن گئے۔ عوامی امداد کیلئے کام شروع کردیا گیا۔

Related Posts