اسلام آباد: ترک حکومت نے پاکستان اور افغانستان سے آنے والے مسافروں کیلئے فضائی سفر پر عائد پابندیوں میں نرمی کا اعلان کرتے ہوئے ایک نظرِ ثانی شدہ پالیسی جاری کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق نئی پالیسی کے تحت پاکستان اور افغانستان سے آنے والے مسافروں کیلئے قرنطینہ کا دورانیہ 14 سے کم کرکے 10 روز کردیا گیا ہے۔ نئی پالیسی آئندہ ماہ یکم جولائی سے نافذ العمل ہوگی۔
تاہم اسی دوران بنگلہ دیش، برازیل، بھارت، نیپال، جنوبی افریقہ اور سری لنکا سے ترکی آنے والے مسافروں کیلئے قرنطینہ کی مدت 14 روز ہی رہے گی، مدت میں کمی سے متعلق کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔
اس حوالے سے ترک حکام نے پاکستان اور افغانستان کو آگاہ کیا ہے کہ قرنطینہ کے انتظامات سے متعلق مزید تفصیلات اور مسافروں کے اختیارات سے متعلق اضافی معلومات جلد جاری کردی جائیں گی۔
انقرہ میں پاکستانی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ یکم جون کے روز جب سے پاکستانی مسافروں کو قرنطینہ رکھنے کی پابندیاں عائد کی گئیں، پاکستان ترک حکومت سے مسلسل رابطے میں ہے تاکہ ترکی آنے والے پاکستانیوں کی مشکلات آسان کی جاسکیں۔
ترکی میں پاکستانی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ ہم پاکستان میں کورونا کی موجودہ صورتحال کی تفصیلات سے بھی ترک حکام کو آگاہ کرتے رہے ہیں جس کے نتیجے کے طور پر ترک حکومت نے قرنطینہ کی مدت میں کمی کا فیصلہ کیا ہے۔
سفارت خانے کا کہنا ہے کہ مستقبل میں بھی ترک حکومت سے مسلسل رابطہ برقرار رکھا جائے گا۔ پاکستان سے ترکی آنے والے مسافر قرنطینہ سے متعلق تفصیلات سامنے رکھتے ہوئے اپنے سفری پلان کو ترتیب دیں۔
خیال رہے کہ اِس سے قبل پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ ترکی خطے کا ایک اہم مسلم ملک ہے۔ پاکستان اور ترکی کا تعاون خطے میں امن اور استحکام کے لیے مثبت اثرات مرتب کرے گا۔
پاک فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے جاری کردہ بیان میں آج سے 6 روز قبل کہا گیا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے یہ بات ترکی کے ایک روزہ دورے کے موقع پر کہی۔
مزید پڑھیں: خطے میں استحکام کیلئے پاک ترک تعاون مثبت اثرات مرتب کرے گا:آرمی چیف