استنبول: ترکی نے روس پر صدارتی انتخابات میں دھاندلی کے الزامات عائد کردیے جس کے ردعمل میں روس نے الزامات کی تردید کی ہے۔
کریملن کی ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ ترکی صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت کے الزامات جھوٹے ہیں جو جھوٹے لوگوں نے گھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ترک صدر طیب اردگان کے حریف کمال کلیک داد اوغلو نے روس کی جانب سے صدارتی انتخابات میں رائے شماری غلط شائع کرنے پر انتباہ جاری کیا تھا۔
اسرائیل کے قتل عام کو معاف نہیں کریں گے، تحریک اسلامی جہاد غزہ
ان کا مزید کہنا تھا کہ روس ترکی کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔
دوسری جانب ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ ملک کی تقدیر کا فیصلہ مغرب نہیں ترکی کے نوجوان اورعوام خود کریں گے۔
صدارتی انتخابات سے قبل استنبول میں نوجوانوں کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر نے کہا کہ نوجوان اثاثہ ہیں ہم سب مل کر ترکی کو بنائیں گے۔
روس اور امریکا کے ساتھ مستحکم تعلقات ہیں اور روس کے ساتھ ہماری تجارت کا حجم امریکا سے زیادہ ہے جو لوگ امریکا اور روس کی مخالفت کر رہے ہیں انہیں اپنا چہرہ آئینے میں دیکھنا چاہیے۔