کراچی: شہر قائد میں ایک اور غیر ملکی لڑکی کے ساتھ بے وفائی کا واقعہ سامنے آیا ہے، جہاں تیونس سے تعلق رکھنے والی 19 سالہ نوجوان لڑکی سندا ایاری کو پاکستانی لڑکے محمد عامر نے شادی کے صرف سات ماہ بعد طلاق دے دی۔
لیاری کے رہائشی 19 سالہ محمد عامر کی سندا ایاری سے فیس بک پر دوستی ہوئی جو جلد ہی محبت میں بدل گئی۔ 28 نومبر کو سندا عامر سے ملنے کراچی پہنچیں جبکہ پہلے تو عامر کے والدین اس رشتے کے خلاف تھے مگر لڑکی کے پاکستان آنے کے بعد انہوں نے رضامندی ظاہر کی اور 29 نومبر کو دونوں کی شادی ہوگئی۔
اس نکاح کو 6 مارچ کو لیاری بغدادی کی یونین کونسل میں باقاعدہ طور پر رجسٹرڈ کیا گیا تاہم محض سات ماہ بعد ہی محمد عامر نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی۔ لڑکی نے بے بسی کے عالم میں مقامی تھانے سے رجوع کیا اور بتایا کہ اس کا 90 دن کا وزٹ ویزا 18 فروری کو ہی ختم ہو چکا ہے اور اب شوہر اسے اپنے ساتھ رکھنے پر آمادہ نہیں۔
سندا ایاری نے حکومت پاکستان سے اپیل کی ہے کہ اسے واپسی کے لیے ایگزٹ پرمٹ جاری کیا جائے، کیونکہ وہ مالی طور پر اخراجات برداشت کرنے کے قابل نہیں رہی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ عامر کو تھانے بلایا گیا تھا، مگر وہ بیوی کو طلاق دینے کا کہہ کر واپس چلا گیا۔ پولیس کے مطابق لڑکی نے عامر کے خلاف کسی قسم کی زیادتی یا بدسلوکی کی شکایت نہیں کی اور فی الوقت اسے پناہ فراہم کر دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چار سے پانچ روز میں لڑکی کی واپسی ممکن بنائی جا سکتی ہے اور اس ضمن میں متعلقہ ادارے ضروری کارروائی کر رہے ہیں۔
یہ واقعہ اس سے قبل کراچی میں امریکی خاتون اونیجا کے ساتھ پیش آنے والے معاملے سے مشابہت رکھتا ہے، جہاں غیر ملکی خواتین کو محبت اور شادی کے وعدوں پر پاکستان لا کر چھوڑ دیا جاتا ہے، جو معاشرتی اور انسانی سطح پر تشویش ناک رجحان بن چکا ہے۔