کراچی: تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے ہفتے کے روز قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کے خلاف مزید حملوں کی وارننگ دی ہے۔
ٹی ٹی پی نے ہفتے کے روز انگریزی زبان میں ایک بیان میں کہا، پولیس اہلکاروں کو فوج کے ساتھ ہماری جنگ سے دور رہنا چاہیے، ورنہ اعلیٰ پولیس افسران کے محفوظ ٹھکانوں پر حملے جاری رہیں گے۔
بیان میں کہا گیا کہ ہم ایک بار پھر سیکورٹی اداروں کو متنبہ کرنا چاہتے ہیں کہ وہ بے گناہ قیدیوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کرنا بند کر دیں ورنہ مستقبل میں حملوں کی شدت زیادہ ہو گی۔
جمعہ کی شام، مسلح افراد نے کراچی پولیس آفس کے کمپاؤنڈ پر دھاوا بولا تھا، جس کے بعد ایک گھنٹے تک جاری رہنے والی لڑائی اس وقت ختم ہوئی جب دو حملہ آوروں کو گولی مار کر ہلاک اور تیسرے نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
حکام نے بتایا کہ اس حملے میں دو پولیس افسران، ایک رینجرز اہلکار اور ایک سویلین سینٹری ورکر شہید ہوا۔
شہر کے وسط میں سخت حفاظتی حصار میں واقع یہ کمپاؤنڈ درجنوں انتظامی اور رہائشی عمارتوں کے ساتھ ساتھ سینکڑوں افسران اور ان کے خاندانوں کا گھر ہے۔
شدید فائرنگ:
وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ حملہ آور کراچی پولیس آفس کی مرکزی عمارت پر قبضہ کرنے اور چھت پر پناہ لینے سے پہلے گیٹ پر راکٹ فائر کرنے کے بعد کمپاؤنڈ میں داخل ہوئے۔
گولیاں چلنے اور دستی بم کے دھماکوں کی آواز علاقے میں گھنٹوں گونجتی رہی کیونکہ سیکورٹی فورسز نے محاصرہ ختم کرنے کے لیے آہستہ آہستہ پانچ منزلوں تک اپنا راستہ بنایا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے دہشت گردی کو ختم کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
مزید پڑھیں:سی ٹی ڈی کی کارروائی، پنجاب کے مختلف شہروں سے 8 دہشت گرد گرفتار
وزیر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ”پاکستان نہ صرف دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے گا بلکہ دہشت گردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لا کر ختم کرے گا۔“