ٹرمپ نے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کیلئے حماس کو ایک بار پھر وارننگ دے دی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو غیرملکی میڈیا

منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر حماس کو خبردار کیا ہے کہ وہ ان کے منصب سنبھالنے تک غزہ میں یرغمال قیدیوں کو آزاد کر دے۔

فلوریڈا میں سال نو کے جشن کی تقریب کے دوران CNN کے نمائندے نے ٹرمپ سے سوال کیا کہ آیا انھوں نے غزہ میں فائر بندی اور یرغمالیوں کے سمجھوتے کے حوالے سے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے ساتھ حال ہی میں بات چیت کی ہے۔

اس پر ٹرمپ جے جواب دیا “ہم دیکھیں گے کیا ہو گا …. ان کے لیے بہتر ہو گا کہ وہ یرغمالیوں کو واپسی کی جلد اجازت دے دیں”۔

گذشتہ ماہ ٹرمپ نے Truth Social ویب سائٹ پر لکھا تھا کہ “اگر 20 جنوری 2025 سے قبل جو میرے صدر کا منصب سنبھالنے کی تاریخ ہے، یرغمالیوں کو رہا نہ کیا گیا تو مشرق وسطیٰ میں اس کی بھاری قیمت چکائی جائے گی، یہ قیمت وہ لوگ چکائیں گے جنھوں نے انسانیت کے خلاف یہ شرم ناک افعال انجام دیے ہیں”۔

کراچی میں جھڑپیں، 300 سے زائد مظاہرین کے خلاف مقدمات درج

ادھر اسرائیلی نشریاتی ادارے نے منگل کے روز بتایا کہ فلسطینی تنظیم حماس نے ایک ہفتے کی جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے تا کہ وہ اپنے پاس موجود زندہ قیدیوں کی اس فہرست کو تیار کر سکے جس کا اسرائیل مطالبہ کر رہا ہے۔

نشریاتی ادارے نے منگل کے روز بتایا کہ حماس کی تجویز کے مطابق آئندہ ہفتے کوئی قیدی رہا نہیں کیا جائے گا ، اسرائیلی فوج غزہ میں ہی رہے گی اور غزہ چھوڑ کر جانے والے پناہ گزین اپنے گھروں کو واپس نہیں آئیں گے۔ حماس کی تجویز کے مطابق تنظیم مطلوبہ فہرست جنگ بندی کے چوتھے روز حوالے کرے گی۔

نشریاتی ادارے نے ایک فلسطینی ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ حماس فہرست میں شامل 34 قیدیوں میں سے 22 کو رہا کرنے کے لیے تیار ہے۔ تاہم وہ دیگر 12 یرغمالیوں کو آزاد کرنے سے انکار کر رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق حماس نے سمجھوتے کے پہلے مرحلے میں 22 زندہ یرغمالیوں اور 12 کی لاشوں کو اسرائیل کے حوالے کرنے کی پیش کش کی ہے۔

تاہم اسرائیل نے یہ پیش کش مسترد کر دی ہے۔ اس کا اصرار ہے کہ پہلے مرحلے میں 34 زندہ یرغمالیوں کو آزاد کیا جائے۔

غزہ کی جنگ سات اکتوبر 2023 کو حماس کی جانب سے اسرائیل پر ایک غیر معمولی حملے کے بعد شروع ہوئی تھی۔ حماس کے حملے کے نتیجے میں میں 1208 افراد ہلاک ہوئے۔ یہ تعداد اسرائیل کی جانب سے جاری سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ہے۔

جواب میں شروع کیے جانے والے اسرائیلی فوجی آپریشن میں اب تک غزہ کی پٹی میں 45 ہزار سے زیادہ فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔ مرنے والوں زیادہ تر عام شہری ہیں۔ یہ بات غزہ کی پٹی میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت نے بتائی۔

Related Posts