کیپٹل ہل حملے کے بعدٹرمپ پرامن انتقال اقتدار کیلئے تیار،دو امریکی وزیر مستعفی

مقبول خبریں

کالمز

zia-1-1
غزہ: بھارت کے ہاتھوں فلسطینیوں کا قتل عام؟
zia-1
پانچ صہیونی انتہاپسندوں میں پھنسا ٹرمپ (دوسرا حصہ)
zia-1
پانچ صہیونی انتہاپسندوں میں پھنسا ٹرمپ (پہلا حصہ)

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جو بائیڈن کی حلف برداری سے قبل واشنگٹن چھوڑدوں گا،ٹرمپ کا فیصلہ
جو بائیڈن کی حلف برداری سے قبل واشنگٹن چھوڑدوں گا،ٹرمپ کا فیصلہ

واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ  امریکاکی بطورصدرنمائندگی زندگی بھر میرے لیے اعزاز کی بات رہےگی ،کیپٹل ہل پرحامیوں کے حملے نےمجھےمایوس کیا جبکہ کانگریس پر حملے کے بعد دو امریکی وزراء مستعفی ہوگئے۔

امریکی ٹی وی پرجاری ویڈیو بیان میں صدرڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ پرامن انتقال اقتدارکی اپنی بات پر قائم ہوں، 20 جنوری کوایک نئی انتظامیہ امریکاکی باگ دوڑسنبھالےگی۔ انہوں نے کہا کہ یہ مفاہمت اور امریکیوں کےزخم پرمرحم رکھنے کاوقت ہے،امریکاکی بطورصدرنمائندگی زندگی بھرمیرےلیےاعزاز کی بات رہےگی۔

ان کا کہنا تھا کہ میری تمام توجہ بائیڈن انتظامیہ کواقتدارسونپنےپرمرکوزہے،کانگریس عمارت کیپٹل ہل پر حملے کی مذمت کرتاہوں۔میں نے کیپٹل ہل حملےکےبعدنیشنل گارڈزتعینات کرنےکاحکم دیا۔

امریکی صدر نے کہا کہ کیپٹل ہل پرحامیوں کےحملےنےامریکی جمہوریت کوگنداکیا،حامیوں کے حملے نےمجھے مایوس کیا،یہ مفاہمت اورامریکیوں کےزخم پرمرہم رکھنے کاوقت ہے،ہم سب کوامریکا کی بہتری کےلیے مل کر کام کرناہوگا۔

مزید پڑھیں:امریکی کانگریس پر حملہ

دوسری جانب امریکا میں مظاہروں اور کانگریس پر حملے کے بعد امریکی وزیر تعلیم بھی مستعفی ہوگئے، کابینہ سے استعفیٰ دینے والے وزرا کی تعداد 2 ہوگئی۔

واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں نے گزشتہ روز کیپٹل ہل پر حملہ کیا تھا اور پرتشدد احتجاج کے دوران 4 افراد ہلاک ہوئے تھے جس کے بعد ریاست میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی تھی۔

Related Posts