پرویز مشرف غداری کیس،8اکتوبرسےروانہ سماعت کافیصلہ

مقبول خبریں

کالمز

zia-1
پانچ صہیونی انتہاپسندوں میں پھنسا ٹرمپ (دوسرا حصہ)
zia-1
پانچ صہیونی انتہاپسندوں میں پھنسا ٹرمپ (پہلا حصہ)
"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

musharraf.
musharraf.

اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کےخلاف سنگین  غداری کیس کی سماعت 8اکتوبرسے روازانہ کی بنیادپرکرنےکا حکم سنادیا ہے۔

 سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کی سماعت اسلام آباد کی خصوصی عدالت کے جج جسٹس نذر اکبر اور جسٹس شاہد کریم پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی۔

حکومت کی جانب سے ملزم پرویز مشرف کی وکالت کیےلئے نامزد کردہ وکیل رضا بشیر نے ملزم سے ملاقات کے ساتھ ساتھ تیاری کے لئے مزید وقت دینے کی استدعا کی جس پر جسٹس نذر اکبر نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ  ملزم کو پہلے ہی پاکستان پینل کوڈ (سی آر پی سی) کے سیکشن 342 کے تحت بیان ریکارڈ کروانے کے لیے طلب کیا ہوا ہے۔وکیل صاحب ہم نے آپ کو قانون کے مطابق مقرر کیا کہ عدالت کی معاونت کریں کہ ملزم پیش نہیں ہو رہا ہے، آپ دلائل نہیں دیں گے تو ہم آرڈر میں لکھ دیں گے۔

پرویز مشرف کے وکیل نے کہا کہ پرویز مشرف سے ہدایات لیکر ہی 342 کے بیان پر معاونت کرسکتا ہوں، موکل کا بیان ریکارڈ کرانے کا موقع نہ دیا گیا تو وہ کیس سے الگ ہوجاؤں گا، جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ آپ نے الگ ہونا ہے تو تحریری درخواست دے دیں، جج نذر اکبر نے کہا کہ دفعہ 342 کے بیان کا معاملہ ختم ہو چکا ہے، جس اسٹیج سے عدالت گزر چکی ہے، اس پر واپس نہیں جائے گی، مشرف کی بریت کی درخواست زیرالتوا ہے، اس پر دلائل دیں۔

بعد ازاں عدالت نے سماعت میں 15 منٹ کا وقفہ دے دیا، جس کے بعد دوبارہ سماعت کا آغاز ہوا تو جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ گزشتہ سماعت پر واضح کیا تھا کہ آج مقدمہ حتمی دلائل کےلئے مقرر ہوگا۔ کمرہ عدالت میں موجود پراسیکیوشن کا کہنا تھا کہ استغاثہ کیس کی کارروائی مکمل کرنے کے لئے تیار ہے، جسٹس نذر اکبر نے پرویز مشرف کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مشرف کے وکیل نے ایک ماہ کا وقت بھی ضائع کر دیا، وکیل نے عدالت کو مایوس کیا ہے۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر تمام زیر التوا درخواستوں پر بحث کا حکم دیتے ہوئے   ایڈووکیٹ بشیر کو ہدایت کی کہ وہ دلائل کو تیار کریں، کیس کی تیاری نہ کرنے والے وکیل پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ عدالت نے 8 اکتوبر سے روزانہ کی بنیاد پر سماعت کا حکم دیتے ہوئے کیس 8 اکتوبر تک ملتوی کر دیا۔

Related Posts