ٹرین حادثہ، ملبہ ہٹانے کا آخری مرحلہ بھی مکمل، جاں بحق افراد کی تعداد 62ہوگئی

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ڈہرکی ٹرین حادثہ، انکوائری رپورٹ میں حادثے کی وجوہات سامنے آگئیں
ڈہرکی ٹرین حادثہ، انکوائری رپورٹ میں حادثے کی وجوہات سامنے آگئیں

کراچی: گزشتہ روز ہونے والے ٹرین حادثے میں جاں بحق افراد کی تعداد 62 ہو گئی ہے جبکہ ملبہ ہٹانے کا آخری مرحلہ بھی آج مکمل ہوگیا، افسوسناک حادثے کے باعث 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ٹرین کے سب سے زیادہ متاثرہ ڈبے میں ایک بارات کے سفر کرنے کی اطلاعات سامنے آئیں۔ دولہے کا کلہ بھی برآمد ہوا، جس کے بعد ٹوبہ ٹیک سنگھ سے تعلق رکھنے والے 5 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق بھی ہوئی۔

جاں بحق ہونے والے 5 افراد کی میتیں صوبہ پنجاب کے شہر ٹوبہ ٹیک سنگھ پہنچا دی گئی ہیں۔ باوثوق ذرائع کے مطابق پانچوں جاں بحق افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا جن کی تدفین گاؤں 395 ج ب سادہ آرائیاں میں کی جائے گی۔

پانچوں افراد ملت ایکسپریس میں سوار تھے جب حادثہ پیش آیا۔ جاں بحق افراد میں ساجدہ پروین، بیٹا اور بیٹی چاند اور مومنہ، بہن اور بھائی طاہرہ پروین اور عبدالرحمان شامل ہیں جو حادثے میں شدید چوٹوں کے باعث جانبر نہ ہوسکے۔

ڈپٹی کمشنر کے مطابق 4 افراد کی میتیں رات گئے ملبے سے نکال لی گئیں۔ وزیرِ اعظم عمران خان، گورنر سندھ عمران اسماعیل، وزیرِ اعلیٰ مراد علی شاہ اور وزیرِ ٹرانسپورٹ اویس شاہ سمیت دیگر اہم شخصیات نے حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ 

یاد رہے کہ اِس سے قبل ڈہرکی کے قریب ملت ایکسپریس اور سر سید ایکسپریس کے تصادم کی وجوہات سامنے آگئیں، ٹرین ڈرائیور کا کہنا ہے کہ تحقیقات سے ثابت ہوجائے گا، میں سویا ہوا نہیں تھا۔

سر سید ایکسپریس ٹرین کے ڈرائیور اعجاز احمد کا گزشتہ روز کہنا تھا کہ رات کو 3 بج کر 40 منٹ پر کراچی آنے والی ملت ایکسپریس کے ڈبے گرے ہوئے نظر آئے لیکن ہنگامی بریک نے کام نہیں کیا۔

مزید پڑھیں: ٹرین حادثہ، ملت  اور سرسید ایکسپریس کے تصادم کی وجوہات سامنے آگئیں

Related Posts