راولپنڈی میں ٹریفک پولیس اہلکاروں کی جانب سے چالان کے جرمانے چرانے کے اسکینڈل میں 27 پولیس اہلکاروں کیلئے قانونی شکنجہ تیار کر لیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 300ملازمین کی لسٹ میں سے 10 سے 15 لاکھ تک چوری میں ملوث 27 اہلکاروں کی نشاندہی کی جاچکی ہے جو جرمانے بینک کی بجائے جیبوں میں رکھ لیا کرتے تھے۔ ملازمین کو قانونی کارروائی کیلئے چارج شیٹ اور نوٹسز دےدئیے گئے۔ جعلی بکس، نقلی مہریں اور دیگر ریکارڈ قبضے میں لے لیا گیا۔
اب تک 31 ملازمین کو نوٹسز تھما دئیے گئے ہیں۔ نوٹس لینے والوں میں ایک انسپکٹر اور 3 ٹی او آرز بھی شامل ہیں جبکہ 27 ایسے ملازمین ہیں جن کی بدعنوانی 10 سے 15 لاکھ روپے یا اس سے زائد رہی ہو۔ سابق سی ٹی او نے انکوائری کرائی تاہم کارروائی سے قبل ہی ان کا تبادلہ کرا دیا گیا۔
سی ٹی او راولپنڈی نے جعلی چالان بکس پر نقلی مہریں لگا کر جرمانے وصول کرنے والے 27 افسران کی سیل بند انکوائری کھول کر 31 ملازمین کو شو کاز نوٹسز تھما دئیے۔ نوٹس وصول کرنے والوں میں غلام عبا، عاصم اشفاق، اسد خلیل، حمید علی، اسد زیب، خالد گل، امجد، فیصل بشیر، عمران رشید، اسرار احمد، اشفاق اور عدیل عباسی شامل ہیں۔
نوٹس وصول کرنے والے دیگر ملازمین میں مطاہر نواز، مظہر اقبال، مستنصر علی، قیصر محمود، سلیم، شاہد حسین، سلیمان، اشرف، یاسر، ظہیر عباس، عمر فاروق، وحید اقبال، وحید خان، وسیم رضا، عامر، شاہ رخ عباس، بھی شامل ہیں۔ سابق سی ٹی او راولپنڈی کے حکم پر راجہ بازار کے ٹریفک پولیس افسر نے کرپشن کی اطلاع دی۔
مذکورہ ٹریفک پولیس افسر کا کہنا تھا کہ بوگس چالان کے ذریعے ہونے والے جرمانے پولیس اہلکار ذاتی جیبوں میں ڈال لیتے ہیں۔ سابق سی ٹی او علی اکبر نے ٹریفک افسر کو تمام معاملہ رازداری سے سرانجام دینے کیلئے تمام تر اختیارات دئیے جس کے بعد 300 ملازمین کی لسٹ تیار ہوئی جسے دیکھ کر ٹریفک پولیس کے اعلیٰ افسران ہل کر رہ گئے۔
نیشنل بینک سے رابطہ کیا گیا۔ ایک ایک بک پر 3500 روپے تک بھاری چالان اور جرمانہ کیا گیا تھا جس کا بینک کی کسی برانچ سے ریکارڈ وصول نہیں ہوسکا۔ ٹریفک پولیس کو بدنامی سے بچانے کیلئے 27 ملازمین کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا جو 10 سے 15 لاکھ تک چوری میں ملوث تھے۔ اسی دوران بہت سے افسران نے سایسی دباؤ بھی ڈالا۔
تاہم نئے سی ٹو او راولپنڈی رائے مظہر نے کارروائی کا آغاز کردیا۔ چارج سنبھالتے ہی31 ملازمین کو نوٹس دئیے گئے جن کی ڈیوٹیوں پر نئے ملازمین تعینات کردئیے گئے اور ان کی چالان بکس بند کر دی گئیں۔ راولپنڈی ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ بدعنوانی میں ملوث تمام افسران کو سزا دی جائے گی تاہم مذکورہ نوٹس وصول کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی شروع ہوچکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد،کباڑئیے کے رکشے سے قرآنِ پاک کے مقدس اوراق برآمد،