کراچی:آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین اور انجمن کرائے داران متروکہ وقف املاک کے صدر عتیق میر نے کہا ہے کہ متروکہ وقف املاک کے قوانین کے خلاف کرائے داران کی احتجاجی ریلی جائز حقوق کی جنگ کا آغاز ہے،کرایوں میں 6سال تک 8فیصد اضافے کے علاوہ افسران کو مزید من مانے اضافے کا اختیار ظلم ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پرانی نمائش پر واقع دفتر متروکہ وقف املاک پر کرائے داران کی ایک احتجاجی ریلی سے خطاب میں کیا۔ ریلی کے شرکا نے دفتر متروکہ وقف واقع پرانی نمائش پر پہنچ کر دھرنا دیا، کالے جھنڈے لہرائے اور شدید نعروں کی گونج سے ظلم کے خلاف آواز اٹھائی۔
اس موقع پرعتیق میر نے لاقانونیت کے خلاف علمِ جہاد بلند کرنے والے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد اور بدعنوانی کے خلاف ڈٹ جانے والے وزیرِاعظم عمران خان کی توجہ اس کھلے ظلم اور ناانصافی کی جانب مبذول کرواتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہندوؤں کی چھوڑی ہوئی جائیدادوں میں گذشتہ 70سال سے زائد عرصے سے موجود کرائے داران کو متروکہ وقف املاک کے عملے و افسران کے ظلم سے نجات اور جائدادوں کی ملکیت فروخت کی جائے۔
انھوں نے کہا کہ حکومت کو ان جائیدادوں کی فروخت سے اربوں روپے حاصل ہونگے جبکہ متروکہ وقف املاک کے راشی افسران نے کئی عرصے سے لوٹ کا بازار گرم کر رکھا ہے اور حکومتی خزانے کو نقصان اور رشوت کا بازار کر رکھا ہے، متروکہ املاک کے کرائے داران کو محکمے کے فرعون صفت راشی افسران و عملے کے ظلم کا سامنا ہے، متروکہ وقف قوانین میں غیرمنصفانہ ترمیم کرائے داروں کی زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔
مزید پڑھیں:ٹیکس سسٹم کیخلاف ڈٹ جانے کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے، عتیق میر