تاجر برادری صوبائی حکومت کے اختیارات کو چیلنج نہ کرے۔گورنرسندھ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

تاجر برادری صوبائی حکومت کے اختیارات کو چیلنج نہ کرے۔گورنرسندھ
تاجر برادری صوبائی حکومت کے اختیارات کو چیلنج نہ کرے۔گورنرسندھ

کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل نے تاجر برادری کے دھمکیاں دینے والے عناصر کو ہدایت کی ہے کہ سندھ حکومت کے اختیارات کو چیلنج نہ کیا جائے جبکہ لاک ڈاؤن پر صوبائی حکومت کے فیصلوں میں ہم ان کا ساتھ دے رہے ہیں۔

شہرِ قائد میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ کاروبار کی بندش سے تاجر برادری کی مشکلات کا اندازہ کرسکتے ہیں، تاہم دھمکیاں دینے والوں کو سپورٹ نہیں کیاجاسکتا۔ صوبائی  حکومت 18ویں ترمیم کے بعد لاک ڈاؤن کا مکمل حق رکھتی ہے۔

تاجر برادری سے ملاقات کی تفصیلات بتاتے ہوئے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ کچھ تاجروں نے بھوک ہڑتال کی بات کی تو ہم نے انہیں سمجھایا کہ مشاورت کا راستہ اختیار کریں۔ میرے متعلق یہ تاثر غلط ہے کہ تاجر برادری کو بغاوت پر اکساؤں۔ حکومتی فیصلے کی پابندی ضروری ہے۔

گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ تاجر برادری کاروبار کھولے یا نہ کھولے ، اس پر میری طرف سے کوئی بیان نہیں گیا۔ وفاق سندھ حکومت کی حمایت کا فیصلہ کرچکا ہے جبکہ کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے لاک ڈاؤن کرنے یا نہ کرنے کا اختیار صوبائی حکومت کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت صوبائی فیصلوں میں مداخلت نہیں کرے گی جبکہ ہماری طرف سے وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سمیت صوبائی کابینہ کے لاک ڈاؤن پر فیصلوں پر کوئی مخالفت یا محاذ آرائی نہیں ہوگی۔ تمام فیصلے صوبائی کابینہ کی اپنی صوابدید پر منحصر ہیں۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل  وزیرِ اعلیٰ سندھ سیّد مراد علی شاہ نے صوبے بھر میں تیزی سے پھیلتے ہوئے کورونا وائرس کی روک تھام کے پیشِ نظر مساجد میں نمازِ جمعہ اور تراویح کی ادائیگی کو محدود کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ 

رات گئے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے وزیرِ اعلیٰ سندھ سیّد مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ میں کورونا وائرس تیزی سے پھیلنے لگا ہے  جس کے باعث اسپتال بھر گئے ہیں۔سوال یہ ہے کہ مزید مریضوں کو کہاں رکھا جائے، اس لیے عبادات کو محدود کرنے کا فیصلہ کرنا پڑا۔

  مزید پڑھیں: سندھ میں مساجد میں نمازِ جمعہ اور تراویح کو محدود کرنے کا فیصلہ

Related Posts