مقتول ٹک ٹاکر عائشہ کا شوہر گرفتار

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی میں پراسرار طریقے سے موت کی منہ میں جانے والی ٹک ٹاکر عائشہ کے شوہر کو گرفتار کرلیا ہے۔

کراچی جناح اسپتال میں گزشتہ روز خاتون عائشہ کی لاش چھوڑ کر جانے کے حوالے سے پولیس کی جانب سے اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، ایس ایس پی جنوبی اسد رضا کے مطابق پولیس نے لڑکی عائشہ کے شوہر عادل کو حراست میں لے لیا ہے۔

ایس ایس پی سائوتھ نے بتایا کہ عادل کو گلستان جوہر میں چھاپہ مار کارروائی کے دوران گرفتار کیا گیا، عادل کئی روز سے گھر سے غائب تھا، وہ نشے کا عادی اور بے روزگار ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

خاتون اور مرد لاش چھوڑ کر فرار، ٹک ٹاکر عائشہ کون؟ انتقال کیسے ہوا؟

ایس ایس پی جنوبی اسد رضا نے بتایا کہ متوفیہ عائشہ کے والد کا بھی پولیس سے رابطہ ہوگیا ہے، وہ ممکنہ طور پر آج رات یا کل صبح تک کراچی پہنچ جائیں گے، واقعے کا مقدمہ فی الحال درج نہیں کیا گیا ہے تاہم عائشہ کے والد کے بیان کی روشنی میں ہی قانونی کارروائی مزید آگے بڑھائی جائے گی۔

متوفیہ عائشہ کی ساس نصرت ثوبیہ کا بیان بھی پولیس نے حاصل کر لیا، ساس نے قانونی کارروائی کروانے سے انکار کردیا ہے۔

ساس نے پولیس کو بتایا کہ میں گلستان جوہر میں 16سالوں سے رہ رہی ہوں، میرے بڑے بیٹے محمد عادل نے2 سال قبل عائشہ سے شادی کی تھی، وہ 6 ماہ قبل تک ٹیکسی چلا تھا، اور نشے کا عادی ہے، کئی کئی دنوں بعد گھر آتا ہے۔

ساس نے بتایا کہ عائشہ میرے ساتھ رہتی تھی اور پارلرمیں کام کرتی تھی، میں ایک ہفتے سے اپنے آبائی علاقے پنجاب میں تھی، ہمارا کسی سے کوئی جھگڑا نہیں ہے اور ہم کسی قسم کی کوئی قانونی کارروائی نہیں چاہتے۔

دوسری جانب ایس ایس پی جنوبی اسد رضا نے متوفیہ کی ساس کا دیا گیا بیان مسترد کردیا اور کہا کہ عائشہ کی لاش ساس کو نہیں دی گئی، پولیس نے عائشہ کی فیملی کی تفصیلات حاصل کرلی ہیں، اس کی والدہ کا انتقال ہوچکا ہے، جبکہ والد اور دو بھائی گجرات اور اوکاڑہ میں ہیں، عائشہ کی میت اس کے والد یا بھائیوں کے حوالے کی جائے گی، اور پوری کوشش ہے کہ عائشہ کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا جائے، اگر والد نے بھی مقدمہ درج نہ کروایا تو سرکارکی مدعیت میں درج کیا جائے گا۔

ایس ایس پی اسد رضا کا کہنا تھا کہ لاش چھوڑ کر جانے والے مفرور خاتون سحرش اورمرد رحمت کی تلاش جاری ہے، انہیں جلد ہی گرفتار کر لیا جائے گا۔

پولیس کی اہم پیشرفت

جناح اسپتال میں خاتون کی لاش چھوڑ کر جانے والے خاتون اور مرد سی سی ٹی وی فوٹیج میں چہروں کی شناخت کے باوجود تاحال پکڑے نہیں جا سکے، تاہم پولیس نے رینٹ اے کار اور گاڑی کے اصل مالک کو حراست میں لے لیا ہے اور اب خاتون کے شوہر عادل کو بھی گرفتار کرلیا ہے۔

پولیس کے مطابق جس گاڑی میں عائشہ کی لاش جناح اسپتال لائی گئی تھی اسے کرائے پر حاصل کرنے کی تفصیلات بھی سامنے آگئی ہیں، اور بتایا گیا ہے کہ کار اسلام آباد کے رہائشی علی ولد رحمت علی نے ایک ماہ کے لئے کرائے پر لی تھی، جب کہ اس معاہدے پر علی کا ضمانتی اس کا کرائے دار ریاض ماسٹر تھا۔

پولیس حکام نے بتایا کہ واقعے میں استعمال ہونے والی گاڑی گزشتہ روز برآمد کر لی گئی تھی، کار کے اصل مالک اور کرائے پر لینےوالے شخص کو حراست میں لیا جا چکا ہے، اور مفرور ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپہ مار کاروائیاں جاری ہیں۔

حکام کے مطابق متوفیہ عائشہ کا پوسٹ مارٹم بھی مکمل کر لیا گیا ہے، اور اعضاء کیمیائی تجزیے کیلئے محفوظ کر لیے گئے ہیں، تاہم موت کا تعین رپورٹ آنے کے بعد کیا جائے گا۔ پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ کا کہنا ہے کہ لڑکی کے جسم پر تشدد کے نشانات نہیں ملے۔

Related Posts