تین نوجوان سمندر کی ظالم لہروں کا شکار بن گئے، ایک لاش برآمد

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب
The Israel-U.S. nexus for State Terrorism
اسرائیل امریکا گٹھ جوڑ: ریاستی دہشت گردی کا عالمی ایجنڈا
zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو؛ فائل)

ہاکس بے سینڈسپٹ کے قریب سمندر میں نہاتے ہوئے تین نوجوان ڈوب گئے۔ ریسکیو ٹیموں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ایک نوجوان کی لاش اور ایک کو بیہوشی کی حالت میں نکال لیا۔ تیسرے نوجوان کی تلاش جاری ہے۔

ماڑی پور تھانے کے علاقے ہاکس بے سینڈسپٹ ہٹ نمبر ایس 67 کے قریب سمندر میں نہاتے ہوئے تین نوجوان سمندر کی بلند لہروں کی زد میں آ گئے۔

ریسکیو ٹیموں نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے ایک نوجوان کی لاش اور ایک کو بیہوشی کی حالت میں نکال لیا۔ تیسرے نوجوان کی تلاش جاری ہے۔

پولیس حکام کے مطابق ڈوب کر جاں بحق ہونے والے نوجوان کی شناخت علی حسن کے نام سے ہوئی ہے۔ بیہوشی کی حالت میں نکالے جانے والے نوجوان کی شناخت فرحان شاہ کے نام سے ہوئی ہے۔

ڈوب کر لاپتہ ہونے والے تیسرے نوجوان کا نام جمیل نوید معلوم ہوا ہے۔ تینوں نوجوان نارتھ کراچی کے رہائشی ہیں اور پکنک کے لیے ہاکس بے سینڈسپٹ کے مقام پر آئے تھے۔

ریسکیو ٹیموں نے سمندر سے بیہوشی کی حالت میں نکالے جانے والے نوجوان اور جاں بحق ہونے والے نوجوان کی لاش کو قانونی کارروائی کے لیے سول اسپتال منتقل کیا بیہوشی کی حالت میں لائے جانے والے نوجوان کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

ہاکس بے سینڈسپٹ پر ہونے والا یہ واقعہ ایک بار پھر اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ سمندری لہریں کتنی طاقتور ہو سکتی ہیں۔

ریسکیو ٹیموں کی فوری کارروائی قابل ستائش ہے لیکن عوامی آگاہی اور احتیاطی تدابیر کی کمی اس طرح کے واقعات کا سبب بنتی ہے۔

Related Posts