عالمی کتب میلے کے تیسرے روز بھی ہزاروں شائقین کی شرکت

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عالمی کتب میلے کے تیسرے روز بھی ہزاروں شائقین کی شرکت
عالمی کتب میلے کے تیسرے روز بھی ہزاروں شائقین کی شرکت

کراچی: ایکسپو سینٹر میں عالمی کتب میلے کے تیسرے روز بھی ہزاروں افراد نے شرکت کی، کتب میلہ پیر کی شام تک جاری رہے گا، کتب میلے میں  کتابوں کی تقریبات پذیرائی سمیت بچوں کے لئے مختلف کوئز پروگرام بھی منعقد کئے جارہے ہیں، ہفتے کے دن کتب میلے میں وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق سمیت دیگر شخصیات شریک ہوئیں۔

اس موقع پر وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق نے کہا ہے کہ درسی کتب کے کاغذ پر ٹیکس کے خلاف ہر فورم پرآواز اٹھاؤں گا،کوویڈ 19وباء کے بعد کتب میلہ کا انعقاد خوش آئند ہے،عالمی کتب میلہ کی انتظامیہ کو اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلاتا ہوں، انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد سمیت ملک کے دیگر صوبوں میں کتب میلہ منعقد کرانے میں درپیش مشکلات کو دور کرنے کیلئے اپنا کرداربھی ادا کروں گا۔

کراچی ایکسپو سینٹر میں 5روزہ کراچی انٹر نیشنل بک فیئر 2021ء کے تیسرے روزکتب میلہ کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بک فیئر قوم کو نئی زندگی دے رہا ہے، یہ ایک اچھی روایت ہے، نوجوان طلبہ و طالبات آرہے ہیں نظم و ضبط بھی دیکھنے میں آرہا ہے۔اس جدید دور میں بھی کتب بینی کا کوئی متبادل نہیں۔ کوویڈ 19وباء کے بعد پر جوش انداز میں کتب میلے کا انعقاد خوش آئند ہے۔ امید ہے کہ آئندہ سال اسی طرح کتب میلہ کا انعقاد ہوگا۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر امین الحق کا کہنا تھا کہ صرف کتابوں کے کاغذ پر ہی ٹیکس کا مسئلہ نہیں بلکہ جہاں بھی عام آدمی متاثر ہوا ہم نے ہر فورم پر مسئلہ اٹھاکر حل کرنے کی کوشش کی ہے، درسی کتب کے کاغذ پر ٹیکسوں کو ختم کرنے یا کمی کیلئے جس فور م پر جانا پڑا جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ درسی کتب میں قومی ہیروز علامہ اقبال، قائد اعظم کے بارے میں مواد موجود ہے اور یہ ہونا بھی چاہیے میں آج سیاسی کتب خریدوں گا تاکہ اسلام آباد یا کہیں کا سفر کروں تو کتاب کا مطالعہ کرسکوں۔ بعدا زاں انہوں نے کتب میلے کا دورہ کیا اور پسند کی کتابیں خریدیں۔

کراچی ایکسپو سینٹر میں پانچ روزہ سولہواں کراچی انٹرنیشنل بُک فیئر 2021ء کے تیسرے روز تل دھرنے تک کی جگہ نہ تھی،کتابوں کے شائقین کے علاوہ مختلف سیاسی،ادبی، مذہبی اور سماجی شخصیات سمیت غیر ملکی سفارتکاروں کی آمد کا سلسلہ دن بھر جاری رہا۔

لاکھوں شہریوں نے بک اسٹالز کادورہ کیا،موسم سرما کی تعطیلات کے باوجود اسکولز، کالجز و مدارس کے ہزاروں طلباؤ طالبات صبح سے ہی بُک فیئر پہنچ گئے تھے تعلیمی اداروں کے بچوں کا نظم و ضبط قابل دیدتھا۔

اس موقع پر نمائش میں شرکت کرنیوالے بک پبلشرزاور سیلرز کا کہنا تھا کہ آج شہریوں اور طلبہ کا زیادہ رش تھا،طلبہ کیساتھ ہزاروں شہریوں نے اپنی پسند کی کتابیں سستے داموں خریدیں، بک فیئر میں 330 سے زائدپبلشرز اور بک سیلرزاسٹالز لگائے ہوئے ہیں، شہریوں کا کہنا تھاکہ بک فیئر کا انعقاد سال میں ایک بارکے بجائے ہر تین ماہ بعد ہونا چاہیئے،ادبی اور سماجی شخصیات کا کہناتھا کہ جس طرح شہریوں کی بڑی تعداد اس کتب میلے میں آرہی ہے ایکسپو سینٹر میں اس لحاظ سے ہالز کی تعداد کم ہے، اسے بڑھانے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جدید ٹیکنالوجی کا ہماری زندگی میں عمل دخل کے باوجود کتابوں سے رغبت کم نہیں ہوئی۔شائقین کتب کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی کتب میلے کا انعقاد بہترین مثال ہے جس طرح لوگوں کی بڑی تعداد کتب میلے میں آرہی ہے تو اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کتب بینی کا شوق ابھی ختم نہیں ہوا ہے، بچوں کے اندر کتب بینی کا شوق بڑھانے میں اس طرح میلے مزید منعقد ہونے چاہیے۔ یہ ایک اچھی روایت ہے۔

مزید پڑھیں: سولہویں کراچی عالمی کتب میلے کا آغاز جمعرات30 دسمبر سے ہو گا

ایکسپو سینٹر میں پاکستان پبلشرز اینڈ بک سیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عزیز خالد، کراچی انٹر نیشنل بک فیئر کے کنوینر وقار متین خان،ڈپٹی کنوینر نا صر حسین، ندیم مظہر، ایم۔ اقبال غازیانی، اقبال صالح محمد، ندیم اختر، کامران نورانی، اور سلیم عبدالحسین بھی موجود تھے۔ معلوم رہے کہ کراچی انٹر نیشنل بک فیئر کاہفتہ کو تیسرا روز تھا، جبکہ نمائش 3 جنوری بروز پیر تک جاری رہے گی۔

Related Posts