عالمی بینک کی خطے سے متعلق سالانہ رپورٹ نے خبردار کر دیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عالمی بینک کی خطے سے متعلق سالانہ رپورٹ نے خبردار کر دیا
عالمی بینک کی خطے سے متعلق سالانہ رپورٹ نے خبردار کر دیا

اسلام آباد: عالمی بینک کی خطے سے متعلق سالانہ ساؤتھ ایشیا اکنامک فوکس رپورٹ نے خبردار کر دیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنوبی ایشیائی ممالک کی حکومتیں کورونا وائرس سے آبادی کو بچانے اور معیشتوں کی بحالی کیلئے فوری اقدامات کریں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث معاشی سرگرمیاں اور تجارت رُک سکتی ہیں،مالیاتی اور بینکنگ کے شعبوں کو شدید دباؤ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

تیزی سے تبدیل ہونے والی غیر واضح صورتحال کے باعث خطے کی شرح نمو 6.3 فیصد اندازہ سے گر کر1.8 فیصد سے 2.8 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔

اتنی کم شرح نمو خطے کی گزشتہ 40 سالوں میں بدترین کارکردگی ہو گی، کم شرح نمو سے معیشت عارضی طور پر سکڑے گی۔

اگر قومی سطح کے لاک ڈاؤن زیادہ طویل ہوئے تو پورے خطے کی شرح نمو منفی ہونے کا خدشہ ہے۔

جنوبی ایشیا میں اچانک لاک ڈاؤن سے کم آمدن والے لوگ ذیادہ متاثر ہوئے،کورونا وائرس بحران کی طوالت سے خطے میں غذائی بحران بھی جنم لے سکتا ہے۔

اگر خطے کی شرح نمو منفی ہوئی تو اسکے اثرات آئندہ سال بھی آئیں گے،ایسی صورتحال میں آئندہ سال خطے کی شرح نمو 3 سے4 فیصد کے درمیان رہے گی۔

نائب صدر عالمی بینک جنوب ایشیاء ہارٹ وگ شکیفر نے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنا اور غریبوں کو اس کے برے اثرات سے بچانا جنوبی ایشیا ممالک کی حکومتوں کی اہم ترجیح ہونا چاہیے۔

کورونا وائرس سے معیشت کو جلد نکالنے کیلئے حکومتوں کو منفرد پالیسیوں پر عملدرآمد کرنا چاہیے۔

معیشت کی بحالی میں ست روی سے طویل مدت کیلئے شرح نمو متاثر ہو سکتی ہے اور غربت میں کمی کیخلاف کامیابی ریورس ہو سکتی ہے۔

عالمی وباء کے باعث کم آمدن والے افراد سب سے زیادہ متاثر ہونے کا اندازہ ہے۔

غیر روایتی خدمات کے شعبوں میں کام کرنے والے افراد کی مالی مشکلات میں اضافہ کا امکان ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ کورونا وائرس سے جنوبی ایشیا میں معاشی ماہواری میں مزید اضافہ کا امکان ہے،حکومتیں صحت کے نظام کو فوری طور پر مو ثر بنائیں۔

غریبوں کو غذا ادویات اور دیگر ضروری اشیاء فراہمی کیلئے اقدامات کریں،کورونا وائرس سے جنوب ایشیائی ممالک کی معاشی صورتحال بہت خراب ہو سکتی ہے۔

Related Posts