لاک ڈاؤن کے خدشے کے پیش نظرٹیکسٹائل سیکٹرنے روئی کی خریداری کم کردی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بین الاقوامی کاٹن مارکیٹوں میں گزشتہ ہفتے زبردست تیزی کا رجحان
بین الاقوامی کاٹن مارکیٹوں میں گزشتہ ہفتے زبردست تیزی کا رجحان

کراچی:کورونا کیسز میں اضافے اور لاک ڈاؤن کے خدشات کے پیش نظر ٹیکسائل سیکٹر میں روئی کی خریداری میں کمی واقع ہوئی ہے جس کے نتیجے میں روئی کے بھاؤ میں کمی یا استحکام کا رجحان ہے۔

کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن کے خدشات کے باعث مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے ٹیکسٹائل و اسپننگ ملز کی طرف سے روئی کی خریداری میں عدم دلچسپی کی وجہ سے روئی کا بھاؤ مستحکم رہا۔

جنرز کے پاس بمشکل 65 ہزار گانٹھوں کا اسٹاک رہ گیا ہے اور اسے بھی وہ فروخت کرنے کی کوشش کررہے ہیں کیوں کہ ٹیکسٹائل ملز خریداری میں ابھی زیادہ دلچسپی نہیں لے رہے۔

اس کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ ڈالر کے ریٹ میں خاصی کمی آگئی ہے اور اس وجہ سے یارن کا نرخ بھی کم ہوگیا ہے اور دوسرایہ کہ دوبارہ کووڈزور پکڑ رہا ہے اور دیگر علاقائی ممالک کی طرح پاکستان کی حکومت بھی لاک ڈاؤن کی طرف جارہی ہے۔

اسمارٹ لاک ڈاؤن کئی دنوں سے چل رہا ہے، اس کے علاوہ کاروباری حلقے نے بھی کاروبار میں دلچسپی کم کردی ہے کیوں کہ ان کو خطرہ محسوس ہورہا ہے کہ اگر گزشتہ سال کی طرح پھر سے لاک ڈاؤن لگ گیا تو پھر کاروبار ٹھپ ہوجائے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال لاک ڈاؤن میں کاروبار کے ساتھ کئی صنعتیں بھی بند ہوگئیں تھیں اور کئی ٹیکسٹائل ملز کو بھی اپنا کاروبار بند کرنا پڑا تھا۔

Related Posts