کابل: افغانستان میں طالبان کے بڑھتے ہوئے اثرو رسوخ کے بعد افغان صدر کی جانب سے دھمکی آمیز لہجے میں کہا گیا ہے کہ اگر دشمنی چاہتے ہیں تو انہیں سنگین نتائج بھگتنے پڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ طالبان کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ سیاسی راستہ اختیار کرنا ہے یا جنگ لڑنی ہے؟
طالبان کو افغان صدر کی جانب سے یہ پیغام نئے وزیر دفاع اور وزیر داخلہ کی تعیناتی کے موقع پر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے وزرا کی تعیناتی سے سیکیورٹی کے ادارے مضبوط ہونگے۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہم سب جانتے ہیں وطن کی راہ میں جان کی قربانی دینا فخر کی بات ہے لیکن ہم زندگی چاہتے ہیں۔ ایک ایسے ملک میں جو امن وامان جیسے سب سے بنیادی حق سے محروم ہے۔
ادھر طالبان نے چوبیس گھنٹے میں فریاب صوبے کے گیارہ ضلعی ہیڈ کوارٹرز پر قبضہ کر لیا ہے۔ سیکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر گفت وشنید کے لیے اشرف غنی اور عبد اللہ عبداللہ امریکا کا دورہ کریں گے۔اشرف غنی نے کہا ہے کہ کیا 43 سالہ جنگ ہمارے ملک کیلئے کافی نہیں؟
وائٹ ہاؤس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ دونوں افغان رہنما 25 جون کو واشنگٹن پہنچیں گے جہاں امریکی انخلا کے بعد سیکیورٹی کے امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔اس موقع پر اہم فیصلے متوقع ہیں۔
مزید پڑھیں: افغانستان میں حقیقی اسلامی ریاست کا قیام عمل میں لائیں گے، طالبان