کراچی: اسپیکر سندھ اسمبلی کی زیرصدارت شروع ہونا والا اجلاس کچھ دیر میں ہی ہنگامہ آرائی کی نذر ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق ہنگامہ آرائی اس وقت شروع ہوئی جب صوبائی وزیر آبپاشی سہیل انور سیال نے سندھ کے حصے کا پانی دینے کی قرارداد پیش کی۔ جس کی مخالفت پی ٹی آئی کے رکن سندھ اسمبلی محمد علی جی جی نے کی۔
قرارداد کی مخالفت کرنے پر سہیل انور سیال غصے میں آگئے اور پی ٹی آئی کے رکن کو مارنے کی کوشش کی۔ سہیل انور سیال پی ٹی آئی اراکین کی طرف حملے کے لیے لپکے تو ساتھیوں نے انہیں روک لیا۔
پی ٹی آئی رکن محمد علی جی جی نے قرارداد کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ارسا سندھ کے حصے کا پانی دے رہا ہے اور پانی سندھ میں موجود بھی ہے، ایک لوٹا پہلے کہتا تھا کہ پیپلزپارٹی والے پانی لے گئے ہیں۔
صوبائی وزیر آبپاشی سہیل انور سیال نے کہا کہ جو پانی پر صوبے کی مخالفت کرے گا ان کے گھروں میں گھسیں گے، تم لوگ پانی کی مخالفت کرتے ہوئے شرم آنی چاہیے، پی ٹی آئی کے ایم این ایز قومی اسمبلی میں سندھ کے پانی کے حق کو تسلیم کرتے ہیں مگر ان کے ایم پی ایز یہاں مخالفت کررہے ہیں۔
دوسری جانب ایم کیو ایم پاکستان کی رکن منگلا شرما نے قرارداد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کو پانی کیوں نہیں مل سکتا، پانی کی کمی کی وجہ سے ہماری فصلیں تباہ ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ ارسا میں اتنی ہمت نہیں کہ وہ بہتر موقف پیش کرے، مکیش کمار چاؤلہ نے کہا کہ آج قومی اسمبلی میں اسٹینڈنگ کمیٹی نے مانا ہے، پی ٹی آئی کے ساتھیوں کے رویے پر افسوس ہورہا ہے۔