سعودی حکومت نے رواں برس بھی حج کو محدود کرنے پر غور شروع کردیا

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سعودی حکومت نے رواں برس بھی حج کو محدود کرنے پر غور شروع کردیا
سعودی حکومت نے رواں برس بھی حج کو محدود کرنے پر غور شروع کردیا

مکہ المکرمہ: دنیا بھر میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر رواں برس بھی سعودی حکومت نے حج کو محدود کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سعودی عرب مسلسل دوسرے سال بھی حج کے لیے غیرملکیوں کی آمد پر پابندی لگاسکتی ہے اور صرف مقامی مقیم افراد کی محدود تعداد کو فریضہ حج کی ادائیگی کی اجازت ہوگی۔

سعودی حکومت کے مطابق جن افراد کو اجازت ہوگی ان کیلیے کورونا ویکسی نیشن کروانا ضروری ہوگا، یا اگر کبھی وہ کورونا وائرس سے متاثر ہوئے ہوں تو صحت یاب ہوئے کئی ماہ ہوچکے ہوں۔

واضح رہے کہ کورونا کی وباء کے دنیا پر اثر انداز ہونے سے قبل ہر سال 25 لاکھ غیرملکی زائرین حج کے لیے سعودی عرب جاتے تھے، جن سے سعودی عرب کو سالانہ 12 ارب ڈالر کی خطیر آمدنی بھی ہوتی تھی۔

سعودی عرب نے کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے گزشتہ سال بھی غیرملکی زائرین کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کی تھی اور محدود پیمانے پر حج کی اجازت دی تھی جس کے نتیجے میں مملکت میں مقیم صرف 10 ہزار زائرین نے حج بیت اللہ کی سعادت حاصل کی تھی۔

حج کی سعادت حاصل کرنے والوں کا انتخاب خودکار طریقے سے کیا گیا تھا جن میں سعودی شہری اور تارکین وطن دونوں شامل تھے۔ سعودی وزارت حج و عمرہ نے ویزہ فیس اور عمرہ پیکج کی رقم ادا کردینے والے زائرین کی رقم بھی واپس کردی تھی۔

یاد رہے کہ رواں برس کے شروع میں وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نورالحق قادری کا بھی کہنا تھا کہ سعودی حکام نے فی الحال حاجیوں سے درخواستیں لینے سے منع کردیا ہے۔

شاید اس مرتبہ بھی معمول کے مطابق حج نہ ہوسکے اور سعودی حکام سے ابھی تک حج سے متعلق ایم او یو سائن نہیں ہوا۔اس لئے اس حوالے سے ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا کہ پاکستانی شہری حج کرسکیں گے یا نہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں کورونا کے 4 ہزار 113 نئے کیسز رپورٹ، 119 مزید شہری جاں بحق

Related Posts