بھارت میں ہندوانتہاپسندی عروج پر، حجاب کے بعد اذان پر بھی پابندی عائد کرنے کا فیصلہ

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بھارت میں ہندوانتہاپسندی عروج پر، حجاب کے بعد ازان پر بھی پابندی عائد کرنے کا فیصلہ
بھارت میں ہندوانتہاپسندی عروج پر، حجاب کے بعد ازان پر بھی پابندی عائد کرنے کا فیصلہ

بھارتی ریاست کرناٹک میں ہندو انتہا پسند تنظیموں کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت، منافرت اور اشتعال انگیزی میں آئے روز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کرناٹک میں حکومتی فیصلے کو تسلیم کرتے ہوئے بنگلور ہائی کورٹ نے لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینے پر پابندی عائد کرنے کا حکم نامہ جاری کردیا۔

ریاستی حکومت نے عدالتی فیصلے کو مد نظر رکھتے ہوئے کرناٹک کی تمام مسجدوں کو نوٹس بھیج دیے  ہیں جس میں حکم دیا گیا ہے کہ ہائی کورٹ کی جانب سے حکم جاری کیا گیا ہے لہذا لاؤڈ اسپیکر پر اذان نہ دی جائے کیوںکہ اس سے دیگر لوگوں کے روزمرہ کے کاموں میں خلل پڑتا ہے اور انہیں پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

بعدازاں عدالتی فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کرناٹک کے وزیراعلیٰ باساوراج بوممائی نے کہا کہ عدالتی حکم پر عمل درآمد لازمی اور فوری کروایا جائے گا کیوںکہ آئین اور قانون کی پاسداری سب پر لازم ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مکہ مکرمہ سے مدینہ جانے والے عمرہ زائرین کی بسوں کو حادثہ، متعدد افراد جاں بحق

مزید برآں کرناٹک میں حجاب، حلال گوشت، لاؤڈاسپیکرسے اذان کے بعد ہندو شدت پسند تنظیموں نے ہندوؤں سے اپیل کی ہے کہ وہ مسلمان پھل فروشوں سے خریداری نہ کریں تاکہ پھلوں کے کاروبارپرمسلمانوں کی مبینہ اجارہ داری کو ختم کیا جاسکے۔

اس سے قبل بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اندور میں ہندو انتہاپسند سوچ کے حامل وکلا کی جانب سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ مساجد سے دی جانے والی اذان کی آواز کو دور تک پہنچانے کے لیے لاؤڈ اسپیکر کا استعمال صوتی آلودگی میں اضافے کا باعث بن رہا ہے، اس لئے اذان کے لئے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر پابندی لگائی جائے۔

Related Posts