کراچی:ریستوران مالکان نے کراچی سمیت ملک بھرمیں جاری کرونا لاک ڈاؤن اورکاروبار ی بندش کے نتیجے میں شدید مالی مشکلات کے باعث وزیراعظم عمران خان سے”ریلیف پیکیج“ دینے کی اپیل کی ہے۔
نیزٹیکسوں میں ریلیف دینے کے علاوہ ریستوران کے ملازمین، یومیہ اجرت پر کام کرنے والے ورکرز کو حکومت کے ”احساس“ پروگرام میں شامل کرکے 12ہزار روپے فی کس امداد کی درخواست کی ہے تاکہ ورکرزکوفاقہ کشی سے بچایاجاسکے۔
آل پاکستان ریسٹورنٹ ایسوسی ایشن (اپرا) کنوینر اطہر چاؤلہ نے وزیراعظم عمران خان سے اپیل میں کہا کہ ملک بھرمیں تقریباً ایک لاکھ ریستوران ہیں اور20سے25 لاکھ افرادکا روزگار اس صنعت سے وابستہ ہے تاہم کرونا وائرس کی وبا نے ریستوران انڈسٹری کو بھی تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔
ایک ماہ سے زائد عرصے سے ریستوران کی مسلسل بندش سے شدید مالی بحران پیدا ہوگیا ہے جس سے نہ صرف لاکھوں افراد کا روزگار بری طرح متاثر ہوا ہے بلکہ اب تو نوبت فاقہ کشی تک پہنچ گئی ہے۔
انہوں نے وزیراعظم سے درخواست کی کہ کرونا کے باعث پیدا ہونے والی سنگین صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ریستوران انڈسٹری کے لیے خصوصی ”ریلیف پیکیج“ دیا جائے تاکہ اس صنعت کو تباہ ہونے اور لاکھوں ورکرز کو بے روزگار ہونے سے بچایا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران کرائے معاف کیے جائیں اور آرڈیننس کے ذریعے لاک ڈاؤن کی مدت ختم ہونے کے بعد 6 ماہ تک 50 فیصد تک کرائے میں کمی کی جائے۔انہوں نے سیلز ٹیکس کو دسمبر 2020 تک ختم کر نے، جنوری 2021 سے بمع اِن پٹ ٹیکس 5 فیصد چارج کرنے اور کم از کم ٹرن اوور ٹیکسز کو 2020 کے لیے ختم کرنے کی اپیل بھی کی ہے۔
اطہر چاؤلہ نے یوٹیلٹی بلز سے تمام ٹیکسزز دسمبر 2020 تک نکالنے، تنخواہوں سے تمام ٹیکسز ختم کرنے کے علاوہ تمام مینی مم ویجراور ڈیلی ویجز کو حکومتی فنڈز سے ”احساس“ اسکیم کے تحت 12 ہزار روپے دیے جائیں۔انہوں نے وزیراعظم سے ای او بی آئی اور سوشل سیکورٹی کی ورکرز کی شراکت داری کی مد میں وصولیوں کودسمبر 2020 تک مؤخر کرنے کی بھی درخواست کی۔